بھارت پاکستان دشمنی میں بہت آگے نکل گیا،علاج کیلئے جانیوالی پاکستانی خاتون اورکمسن بچی کے ساتھ لرزہ خیز سلوک

1  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارنے وزیر داخلہ کا حیدر آباد کی روبینہ نامی خاتون سے متعلق واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر پاسپورٹ اور چئیرمین نادرا کو ہنگامی بنیادوں پر روبینہ کی شہریت کے کوائف کی تصدیق کا حکم دیدیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیرنے کہاکہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ وہ پاکستانی ہے تو وزارت داخلہ وزارت خارجہ سے مل کر روبینہ کو پاکستان واپس لانے کے انتظامات کرے ۔

انہوں نے کہاکہ نادرا اور پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو 48 گھنٹوں کے اندر شہریت کی تصدیق کے لیے تحقیقات مکمل کی جائیں۔ بھارت علاج کیلئے جانیوالی حیدرآباد کی خاتون کا اپنی کمسن بیٹی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی جیل میں 4سال سے قید ہونے کاانکشاف ہوا ہے تاہم جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے خاتون کو فوری طور پر پاکستان بھیجنے کا حکم دیدیا

۔بھارتی حکام نے عدالت میں رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستانی ہائی کمیشن نے خاتون کی قومیت کی تصدیق نہیں کی، اس لیے پاکستان نہیں بھیجا جاسکتا۔بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق پاکستانی شہر حیدر آباد کی رہائشی روبینہ علاج کے لئے نومبر 2012 میں شوہر اور 4 ماہ کی بیٹی کے ساتھ نئی دہلی آئی، دغا باز شوہر انہیں دہلی میں لاوارث چھوڑ کر رقم اور پاسپورٹ لے کر غائب ہو گیا۔اخبار کے مطابق ماں بیٹی کی حالت پر رحم کھاتے ہوئے لوگوں نے رقم جمع کی اسے واہگہ بارڈر بھیج دیا، لیکن پاکستانی حکام نے مناسب دستاویزات نہ ہونے کے باعث سفر کرنے کی اجازت نہیں دی،پھر کچھ لوگوں نے اسے مقبوضہ جموں بھیجا جہاں انہیں 6 نومبر 2012 کو سیکورٹی فورسز نے گرفتار کرکینومولود بیٹی سمیت جیل بھیج دیا ۔

روبینہ کی کہانی شاید دنیا کے سامنے نہ آتی اگر انسانی حقوق کے وکیل میر شفقت مقبوضہ جموں کشمیر کی کوٹ بھلوال جیل کا دورہ نہ کرتے۔2014 میں میر شفقت کے دورہ جیل کے دوران اس ماں بیٹی سے اتفاقی ملاقات ہو گئی،وہ اس وقت سے روبینہ کی ملک بدری کے حق کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں،2014 میں خاتون کی رہائی کیلییمقدمہ درج ہوا تو عدالت نے جیل حکام کوماں بیٹی کو ملک بدر کرنیکاکہا تاہم بھارتی حکام نے عدالت کو بتایا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستانی ہائی کمیشن سے روبینہ کی قومیت کی تصدیق کی درخواست کی جو تاحال نہیں ہوسکی ۔اور روبینہ کی وطن واپسی پاکستانی حکام کی تصدیق کے بغیر ممکن نہیں ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…