جنید جمشید کیا دعا کرتے تھے کہ یا اللہ مجھے موت کہاں آئے؟ سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا بڑا انکشاف

10  دسمبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ جنید جمشید ایک اعلیٰ اخلاق کے مالک عظیم انسان تھے۔ وہ بہت دلیر بھی تھے اور کچھ کر گزرنے پر یقین رکھتے تھے۔ انہیں شہرت ملی تو گانا گاتے ہوئے اور موت ملی تو ہدایت دیتے دیتے۔ سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ جنید جمشید مسجدوں میں رو رو کر دعا کرتے تھے کہ اللہ کی راہ میں مجھے قبول کیا جائے ۔
مجھے اللہ کی راہ میں مارا جائے اور اس میں ہی مجھے موت آئے کہ جب میں اللہ کی راہ میں سفر میں ہوں اور مجھے موت آ جائے۔ شعیب اختر نے کہا کہ جنید جمشید نے جو دعا مانگی وہ قبول ہو گئی۔ لوگ کہتے ہیں کہ تبلیغ کا کام بہت آسان ہے لیکن مسجد کے فرش پر دو دن نہیں سویا جاتا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…