تمام افغانیوں کی مکمل واپسی،کالاباغ ڈیم کی تعمیر،فاٹا کی خیبرپختونخوامیں شمولیت، فیصلے ہوگئے،گورنرخیبرپختونخواکے حیرت انگیزانکشافات

23  ‬‮نومبر‬‮  2016

کراچی(این این آئی)گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ2017 ء تک پاکستان سے مکمل طور پر افغانی چلے جائیں گے۔دوصوبوں کی مخالفت کے باعث کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا فیصلہ وزیراعظم نے موخر کردیا ۔2018 تک فاٹا خیبر پختونخواسے منسلک ہوجائے گا جس پر سینٹ سے منظوری کے بعد عملدر آمد کیاجا ئے گا۔دھرنے کی سیاست نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے عمران خان کو خیبر پختونخوا حکومت ملنے کے بعد صوبے کے مسائل پر ترجیح دینی چاہئے تھی ۔امید ہے کہ دوہزار اٹھارہ کے انتخابات میں نو ن لیگ خیبر پختونخوا سے کامیاب ہوگی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ سینٹر سلیم ضیا ء ،علی اکبر گجر ،کراچی پر یس کلب کے صدر فاضل جمیلی ودیگر عہدیداران بھی موجود تھے ۔

اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ دھرنے کے حوالے سے ہم نے فیصلہ کرلیا تھا یہ ہمیں بددعائیں دیں ہم انہیں دعائیں دیں گے ۔احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت ان کے اس حق کو تسلیم کرتی ہے ۔حزب اختلا ف احتجاج جموریت کے دائر ے میں رہتے ہوئے کرے ۔تبھی مضبوط جمہوریت قائم ہوسکتی ہے اور اس کے لئے بڑا دل رکھنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے عوام سے جو وعدے کئے وہ حکومت پورے کرنے جارہی ہے ۔پاکستان کے قیام میں میرے بزرگوں نے بھی حصہ لیاتھا اور ہم نے اس وقت قائد اعظم کا ساتھ دیا ۔میں پیشے کے لحاظ سے انجیئر ہوں مگر میں نے1990 میں سیاست کا آغاز کیا اور اے آر ڈی کی تحریک میں بھرپور حصہ لیا ۔میری زندگی میں کڑے وقت آئے اسی وجہ سے مجھے دوسرے سیاستدانوں کے نسبت زیادہ تجربہ حاصل ہوگیا ہے ۔اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ ہم نے آمریت کا مشکل وقت بھی دیکھا ہے آمر نے ہمارے خلاف ہر حربہ استعمال کیا ۔مگر ہم آمر کے سامنے ڈٹے اور کھڑے رہے ۔اس کی بدولت آج جمہوریت اتنی مضبوط ہوگئی ہے کہ کوئی جمہوریت کو ختم نہیں کرسکتا ۔انہوں نے کہاکہ جب ہماری حکومت آئی تو ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی تھا ۔

نوازشریف نے حکومت میں آنے سے پہلے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد دہشت گردی ،توانائی اور دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جائے گا جس میں آج ہم کامیاب بھی ہوئے ہیں ۔ہماری حکومت کے دوران دھرنا سیاست آئی مگر وزیراعظم نے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا ۔اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ ہم نے جب کام کا آغا ز کیا تو طالبان سے مزاکرات کئے اور مزاکرات کامیاب نہ ہونے پر ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا اور آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ۔آپریشن ضرب عضب میں فوج نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا جس پر میں پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں ۔دہشت گردی کے خاتمے کے بعد دوسرا بڑاچیلنج لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ تھا۔سی پیک منصوبے کے ذریعے2018 تک ہمیں ساڑھے 10 ہزار میگا واٹ بجلی مل جائے گی جو اتنی وافر مقدار میں ہوگی کہ ہم دوسروں کو بھی سپلائی کرسکیں گے ۔تیسرا بڑا چیلنج معیشت کا تھا جس پر وزیر خزانہ اسحق ڈار نے بڑی محنت سے کام کیا ہے ۔جس کو بین الاقوامی اقتصادی ماہرین نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی حالت بہتر ہوگئی ہے ۔فاٹا کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ فاٹاکے خیبر پختونخوا سے منسلک ہونے کے بعد فاٹا کے قبائل کے مسائل حل ہوجائیں گے ۔

خیبر پختونخوا کا علاقہ فاٹا کے قبائل شروع سے ہمارے ساتھ ہیں ان کے لئے چار آپشن رکھے گئے تھے کہ وہ اپنا علیحدہ صوبہ بنائیں ،خیبر پختونخوا کے ساتھ مل جائیں ،تیسرا گلگت بلتستان کی طرز پر صوبہ بنادیا جائے ،چوتھا ایف سی آر لگادیا جائے ،تمام شعبوں کے انٹرویو پر ایک سال لگا اکثریت نے خیبرپختونخوا کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی ہے ،اس کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیز تھے جس میں بھی شامل تھا ۔وزیراعظم نے اس کو قومی اسمبلی سے منظور کروانے کو ترجیح دی جو اب سینیٹ سے منظوری کے لئے جارہا ہے ۔فاٹا قبائل کو این ایف سی ایوارڈ اور تمام سہولیات حاصل ہوں گی ۔کالاباغ ڈیم کے حوالے سے اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ خیبر پختونخوا اور سندھ نے کالاباغ ڈیم کی مخالفت کی ہے جس کے باعث وزیراعظم نے ا س کی تعمیر کا فیصلہ موخر کردیا۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ تمام صوبوں کے اتفاق کے بغیر کالا باغ ڈیم کی تعمیر شروع نہ کی جائے ۔

بارہ مئی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ بارہ مئی کا واقعہ بھلایا نہیں جاسکتا ۔میں نے خود بارہ مئی کے واقعہ کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔گورنر سندھ کے حوالے سے اقبال ظفر جھگڑانے کہاکہ گورنر سندھ کی عمر زائد ہونے کے باعث ان کی طبیعت کچھ خراب ہے مگر اب ان کی صحت بہتر ہے وہ جلد اپنے فرائض سنبھال لیں گے ۔گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی کا جمہوریت کی بحالی میں اہم کردار ہے ۔افغانیوں کی واپسی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ڈھائی سے تین لاکھ افغانی جاچکے ہیں باقی رہ جانے والے افغانیوں کو کہا گیا ہے کہ 2017 تک وہ مکمل طور پر واپس چلے جائیں اس حوالے سے ہمارا افغان حکومت سے بھی رابطہ ہے ۔اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ جہاں تک سی پیک منصوبے پر تحفظات ہیں اس حوالے سے وزیراعظم تین اے پی سی بلاچکے ہیں جس میں وزیراعظم تمام تحفظات دور کرچکے ہیں ۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے تحفظات دور کرنے کے لئے احسن اقبال نے پرویز خٹک سے ملاقات کی ہے اور انہیں ان کے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کوخیبر پختونخوا میں جومینڈیٹ ملا تھا انہوں نے اس کی قدر نہیں کی ۔اگر وہاں کام کرائے جاتے تو انہیں سیاسی فوائد حاصل ہوتے مگر انہوں نے تمام مینڈیٹ دھرنا سیاست میں ضائع کردیا ۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…