پاکستانی خواتین کیساتھ شادی کرنے والے افغان مہاجرین کیلئے حکومت نے بڑا قدام اٹھا لیا

8  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستانی خواتین کے ساتھ شادی کرنے والے افغان مہاجرین کے لئے ویزہ پالیسی مرتب کر لی گئی ہے جس کے مطابق شادی شدہ مہاجرین کو پانچ سال کے لئے ویزہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے پشاورسمیت صوبے بھر اورقبائلی علاقہ جات میں پاکستانی خواتین نے رجسٹرڈ اورغیررجسٹرڈ افغان مہاجرین سے شادیاں کی ہیں ۔ تاہم افغان مہاجرین کی واپسی شروع ہونے کے باعث شادی شدہ پاکستانی خواتین کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ بعض پاکستانی خواتین کی طلاقیں بھی ہو چکی ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ افغان کمشنریٹ کی جانب سے شادی شدہ مہاجرین کے لئے ویزہ پالیسی مرتب کی گئی ہے جس کے مطابق انہیں پانچ سال کے لئے ویزہ جاری کردیا جائے گا ۔جس کے لئے ایسے پاکستانی خواتین کی تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہے تاکہ انہیں ویزے کی فراہمی کی جا سکے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل افغان حکومت نے مہاجرین کو اپنے ملک واپس لانے کا واضح فیصلہ کیا ہے انکی پائیدار انداز میں بحالی کیلئے تمام کوششیں جاری ہیں،پاکستان اور افغانستان نے دونوں حکومتوں کے درمیان افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ جبکہ وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق سہ فریقی اجلاس کے فیصلوں پر خلوص نیت سے عمل پیرا ہیں ، افغان مہاجرین ہمارے بہن بھائی ہیں انکی باعزت وطن واپسی میں خصوصی دلچسپی ہے جبکہ افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ نے چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی فراخدلانہ میزبانی ، حال ہی میں افغانستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر کی امداد کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت نے مہاجرین کو اپنے ملک واپس لانے کا واضح فیصلہ کیا ہے انکی پائیدار انداز میں بحالی کیلئے تمام کوششیں جاری ہیں ۔ دفتر خارجہ کے مطابق وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ اور افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ کے درمیان جنیوا میں ملاقات ہوئی جو افغان پناہ گزینوں کے چار فریقی اجلاس میں شرکت کیلئے جنیوا پہنچے ہیں ۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں موجود پناہ گزینوں کی عزت اور وقار کے ساتھ افغانستان واپسی سے متعلق تبادلہ خیال کیا ۔ چار فریقی سٹیرئنگ کمیٹی برائے افغان مہاجرین میں افغانستان پاکستان ایران اور یواین ایچ سی آر شامل ہیں۔ عبد اللہ عبد اللہ نے افغان پناہ گزینوں کی گزشتہ چار دہائیوں سے فراخدلانہ میزبانی کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان نے یہ واضح فیصلہ کیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو اپنے ملک واپس لوٹنا چاہئے اور انکی افغانستان میں پائیدار انداز میں بحالی کی غرض سے تمام کوششیں کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے حال ہی میں برسلز کانفرنس کے دوران افغانستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کو بھی سراہا۔ اس موقع پر وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے پاکستان میں ہونیوالے گزشتہ سہ فریقی اجلاس برائے مہاجرین کے دوران کئے گئے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان فیصلوں پر خلوص نیت کے ساتھ عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزین ہمارے بہن بھائی ہیں اس لئے انکی افغانستان باعزت واپسی میں ہماری خصوصی دلچسپی ہے ۔ عبد اللہ عبداللہ اور عبد القادر بلوچ نے دونوں حکومتوں کے درمیان افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…