وہ کون سی تین وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بھارت پاکستان کے ساتھ جنگ کا آغاز کر سکتا ہے؟

20  ستمبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی جانب سے سرحدی علاقے پر چھیڑ چھاڑ، الزامات کی بوچھاڑ اور سیاست دانوں اور فوجی جرنیلوں کی جانب سے بھارتی حکومت کو چھوٹے پیمانے پر جنگ کرنے کے مشورے کے بعد مودی پاکستان کے خلاف بھارت کو جنگ کے کنارے پرلے آئےہیں ۔ یہ جنگ کیوں ہو سکتی ہے؟ اس کی تین بنیادی وجوہات جاوید چوہدری نے بتا دیں۔

ایکسپریس ٹی وی کے مشہور پروگرام کل تک میں جاوید چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ریکارڈ یہ ہے کہ جب بھی پاکستان کا کوئی لیڈر کسی اہم بیرون ملک دورے پر روانہ ہوتا ہے اسی وقت بھارت میں کوئی ایسا واقعہ ہو جاتا ہے کہ جس کا الزام وہ پاکستان پر لگا کر پاکستان کو بیک فٹ پر لے جانے کی کوشش کرتا ہے اور پاکستان کے موقف کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مگر اس وقت صورتحال زیادہ گھمبیر ہے کیوں کہ بھارت کے سابق اور حاضر جرنیل ، سیاست دان اور میڈیا سب مل کر بھارتی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائکس اور چھوٹے پیمانے پر جنگ کا آغا ز کرے ۔ جس کے بعد مودی جیسے پاگل ذہنیت کے شخص سے یہ بات بعید از قیاس نہیں ہے کہ وہ اس قسم کا ایڈونچر کرنے فیصلہ کر بیٹھیں گے۔

جاوید چوہدری کا کہنا تھ اکہ محدود پیمانے پر شروع ہونے والی جنگ ممکنہ طور پر ایک بڑی ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے اس کی تین بنیادی وجوہات ہیں ، نمبر ایک کشمیر کی بے قابو ہوتی صورتحال اور اس سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہو سکتی ہے ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ  مودی کی سیاست ، الیکشن مہم پاکستان دشمنی پر مشتمل تھی جبکہ اس وقت ان کی ساکھ تیزی سے خراب ہو رہی ہے اس لئے گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کا موقع  ثابت ہو سکتی ہے ، جبکہ تیسری اور بڑی وجہ پاکستان کی اندرونی صورتحال ہے جس میں پاکستان کے سیاست دان ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں ، ڈنڈے اور بلے لے کر سیاست دان سڑکوں پر نکل رہے ہیں ، جس کا فائدہ براہ راست بھارت اٹھا سکتا ہے ۔

پروگرام میں موجود ائیر وائس مارشل ریٹائرڈ شاہد لطیف نے اس بات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے دفاع کے لئے اس کے اندرونی طور پر متحد ہونے اور مضبوط ہونے کی بے حد اہمیت ہے ۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…