پولیس گردی کا انوکھا واقعہ ،خادم اعلیٰ کے سب دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے

10  فروری‬‮  2016

بہاولپور (نیوز ڈیسک) پولیس گردی کا ایک اور بدترین واقعہ منظر عام پر آگیا پولیس نے چادر اور چار دیوری کو پامال کرتے ہوئے سابق یو سی ناظم کے گھر میں قیامت برپا کر دی مردوں کے ساتھ ساتھ گھر کی خواتین کے خلاف بھی دہشت گردی کا مقدمہ درج کر دیا پولیس گردی کے شکار ٹبہ بدر شیر کے رہائشی راؤ جمال نے اپنے عزیز راؤ شعیب کے ہمراہ نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ31 جنوری کو9 بجے صبح جب ہمارے والد راؤ ناصر علی (سابق یو سی ناظم ) گھر میں موجود تھے کہ اچانک سادہ لباس میں دو افراد ہمارے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور میرے والد پر پستول تان کر ان کو تشدد کا نشانہ بنانے لگے جس پر ہمارے چھوٹے بھائی بلال نے ان افراد کو دہشتگرد سمجھ کر والد کو بچانے کی کو شش کی تو اس دوران 12 سے 15 افراد جن میں چند پولیس کی وردی میں تھے گھر میں داخل ہو گئے اور گھر میں موجود بلال میرے والد ،دادااور میری بیوی جس کا تین دن قبل ڈلیوری کیس میں آپریشن ہوا تھا کو مارنا شروع کردیا اور خواتین کو بالوں سے گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر لے آئے اور پولیس وین میں بٹھانے لگے اہل محلہ نے مذاحمت کر کے خواتین کو پولیس وین میں بٹھانے سے روک دیا اور پولیس میرے والد راؤ ناصر ،چچا راؤ شاکر،راؤ صابر اور میرے چھوٹے بھائی راؤ بلال کو گرفتار کرکے لے گئے اور ان پر میری بیوی روبینہ جس کا تین دن قبل آپریشن ہوا تھاسمیت جھوٹے مقدمات جن میں دہشتگردی کا مقدمہ بھی شامل ہے درج کر لیا بعد ازاں تحقیقات کرنے پر پتا چلا کہ میر ے چچا راؤ صابر رینٹ پر کا لی اور جس کار کی چابی رینٹ والے سے لی اس کار کی بجائے غلطی سے دوسری کار لے آئے جس پر کار مالک نے تھانہ سول لائیز میں اپنی چوری کی ایف آئی آر درج کروائی جس پر پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ہمارے گھر میں داخل ہوئی اور گھر میں موجود مرد اور خواتین پر بدترین تشدد کیا اور مضورب خواتین پر جھوٹے درج کر دیئے اب ڈی ایس پی سٹی شفقت عطاء ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے کہ اگر تم نے احتجاج کیا یامیڈیا کو بتایا تو تمارے والد راؤ ناصر جو سابق یوسی ناظم ہے کو پولیس مقابلے میں مار دے گی پولیس نے غیر قانونی کاروائی کرتے ہوئے ظلم کی انتہا کی ہے مظلوم خاندان نے وزیر اعلیٰ پنجاب ،چیف سیکریٹری ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری ،ہوم سیکریٹری ،آئی جی پولیس ،آر پی او ڈی پی او اور ایس پی انویسٹیگیشن سے کرپٹ پولیس آفیسرز کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور نا حق گرفتار کئے گئے 4ملزمان کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…