لاہور ہوسٹل کے واش روم میںطالبہ کی موت ،پولیس کا انتہائی اقدام دیگر طالبات کے اہل خانہ پر بم بن کر گرا

11  جنوری‬‮  2016

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور میں ہوسٹل کے واش روم سے ملنے والی طالبہ کی لاش کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں موت کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکاجس سے یہ معاملہ پراسرار بنتا جارہا ہے،پولیس نے تفتیش کے لیے افضانہ کے کمرہ میں رہنے والی دیگر طالبات کو بھی حراست میں لے لیاہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے جبکہ اس سے ان طالبات کے اہل خانہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ تیس سالہ افضانہ وحدت کالونی کے نجی ہوسٹل میں سات ماہ سے رہائش پذیر تھی۔ گزشتہ روز واش روم میں مردہ حالت میں پائی گئی۔پولیس کے مطابق طالبہ کے بھائی نے کہا کہ افضانہ کو دو ماہ پہلے ایک حادثے میں سر پر چوٹ آئی تھی۔ ہوسٹل کے مالک کے مطابق افضانہ گزشتہ سات ماہ سے ساڑھے چار ہزار روپے ماہوار کرایہ پر ہوسٹل میں رہائش پذیر تھی۔ اس کی موت طبعی ہے۔ کسی نے اسے قتل نہیں کیا۔ پولیس نے تفتیش کے لیے افضانہ کی روم میٹ طالبات کو بھی حراست میں لے لیا۔ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں موت کی کوئی وجہ سامنے نہیں آ سکی۔ رپورٹ کے مطابق افضانہ کا معدہ خالی تھا جبکہ جسم پر زخم کا کوئی نشان بھی موجود نہ تھا۔ پولیس کے مطابق اصل صورتحال فرانزک لیب کی رپورٹ کے بعد ہی واضح ہو گی۔ افضانہ کی لاش ورثاءکے حوالے کر دی گئی ہے جنہوں نے اسے مقامی قبرستان میں امانتاً دفن کر دیا ہے۔ لاہور ہوسٹل کے واش روم میںطالبہ کی موت کے بعدپولیس کی جانب سے دیگر طالبات کو حراست میں لئے جانے کا انتہائی اقدام دیگر طالبات کے اہل خانہ پر بم بن کر گرا اور والدین میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ،والدین شدید پریشانی کے عالم میں لوگوں سے رابطے کرتے رہے جبکہ دیگر لڑکیوں کا مستقبل بھی داﺅ پر لگ گیا ہے کیونکہ کسی بھی لڑکی کیلئے تھانے جانا،گرفتار ہونا یا حراست میں لیاجانا ایک ایسا داغ ہے جسے ہمارے معاشرے میں کوئی بھی قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…