ن لیگ کے اقتدار میں آنے سے 1.5 ملین افراد بے روزگار ہوئے ، پی ٹی آئی پنجاب

31  دسمبر‬‮  2015

لاہور (نیوز ڈیسک) تحر ےک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے غر بت، مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے مےں ناکامےوں پر”نااہل حکمرانوں کی نااہلےاں “کے نام سے ”وائٹ پےپر“جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک مےں58فےصدسے زائد افراد غر بت کی لکےر سے نےچے زندگی گزار رہے ہےں جن مےں 48فےصددےہاتوں مےں اور 20فےصد شہری علاقوں مےں ہےں، پاکستان مےں 32لاکھ 15سال سے کم عمر کے بچے مزدوری کر نے پر مجبور ہےں،(ن) لےگ کے اقتدار مےں آنے کے بعد1.5ملےن مزےد افراد بے روزگار ہوئے ہےں اور2016مےں انکی تعداد4لاکھ تک مزےد بڑھ جا ئےگی، جنوبی پنجاب مےں43فےصد لوگ غر بت کاشکار ہے، غر بت کی وجہ سے سالانہ صرف پنجاب100سے زائد مر دوخواتےن خود کشی کر کے زندگی کا خاتمہ کر لےتی ہےں،بے روز گاری کی وجہ سے پاکستان میں 75 فیصد نوجوان ذہنی بیماریو ں میں مبتلا ہیں، اپنے مستقبل سے ماےوسی کی وجہ سے نوجوانوں اور دےگر افراد کے منشیات استعمال کر نے مےں چند بر سوں کے دوران 200فیصد اضافہ ہوا ہے ، 40ارب کے نئے حکومتی ٹےکس کی وجہ سے عام آدمی کے استعمال کی بھی125سے زائد کھانے پےنے کی اشےاءکی قےمتوں مےں اضافے سے غر ےب آدمی مزےد مشکلات کا شکار ہو چکا ہےں،غر بت کی وجہ سے عوام کو صحت ‘ تعلےم اور پانی جےسی بنےادی سہو لتےں بھی مےسر نہےں،غر بت کی وجہ سے ہر تےسرا پاکستانی 2وقت کی روٹی بھی نہےں کھا سکتا،حکمران غر بت کے خاتمے کےلئے مہنگائی کو کم کر نے اور روزگاری مےں اضافے کی بجائے قوم کو بھکاری بنانے کےلئے مختلف سکےمےں بنارہے ہےں ۔ تحر ےک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے جمعرات کے روز جاری اپنے وائٹ پےپر مےں کہا ہے کہ (ن) لےگ نے ملک سے غر بت کے خاتمے کاانتخابی نعرہ لگاےا مگرآئے روز بجلی ‘گےس ‘آٹا ’چےنی اور کھانے پےنے کی دےگر اشےاءکی قےمتوں مےں اضافہ ہو رہا ہے مےڈےا رپورٹس سے حاصل ہونےوالی معلومات کو دےکھا جائے تو ےہ بات سامنے آتی ہے کہ ملک مےں بجلی اور گےس کی لوڈشےڈ نگ کی وجہ سے فےکٹر ےوں کی بندش ہو رہی ہے اور صرف پنجاب مےں (ن) لےگ کے موجودہ دور حکومت کے دوران100سے زائد فےکٹر ےاں بند ہوئی ہےں اور دےگر مسائل کی وجہ سے 2002کے بعد سے لےکر جتنی حکومتےں آئی ہےں ان مےں سب سے زےادہ بے روزگاری (ن) لےگ کے اقتدار مےں آنے کے بعد سے ہوئی ہے اور 15لاکھ مزےد پاکستانی بے روزگار ہوئے ہےں ملک مےں غر بت کے ساتھ ساتھ بے روزگاری بھی نوجوانوں کےلئے وباءکی شکل اختےار کر چکی ہے اور ملک مےں5.3ملےن لوگ بے روزگار ہےںاور حکومت کی ناقص معاشی پا لےسوں کی وجہ سے ان کی تعداد مےں ہر دن مزےد اضافہ ہو تا جا رہا ہے ‘پاکستان کی کل لیبر فورس6.36 کروڑہےں جن مےں سے 80 فیصد برسرروزگار لوگ اپنے روزگار سے مطمئن نہیں‘ہر 10 میں سے 6 نوجوان اپنی صلاحیت سے کم پر کام کرنے پر مجبور ہیں‘ خواتین میں یہ شرح 60.3 فیصد ہے‘پاکستان میں ہر سال20لاکھ نوجوان محنت مزدوری کر نے پر مجبورہو رہے ہےںاور بے روزگاری کے خاتمے کےلئے پاکستان مےں کم ازکم7فےصد شرح نمودر کار ہے مگر پاکستان مےں شر ح نمو صرف3فےصد کے آس پاس ہے یہ لاکھوں نوجوان روزگار کی تلاش میں ہر سال عرب خطے یا دنیا کے دوسرے ممالک کا رخ کرتے ہیں اور اس چکر میں ٹھگوں کا ایک اور ٹولہ ان کو سنہرے خواب دکھا کر لوٹتا ہے‘ پاکستان میں بیرون ملک روزگار دینے والے سوداگر ٹریول ایجنٹ اور ٹریڈ ٹسٹ سینٹر مالکان باقاعدہ ایک صنعت کا درجہ اختیار کرتے جا رہے ہیں جو مجبور اور محکوم نوجوانوں کو خواب دکھا کر لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں۔چوہدری محمدسرور کی جانب سے جاری وائٹ پےپر مےں مزےد کہا گےا ہے کہ پاکستان میں بے روزگاروں مےںسے75 فیصد نوجوان ذہنی بیماریو ں میں مبتلا ہیں‘ مستقبل کا خوف ہر وقت انکے سروں پہ منڈلاتا رہتا ہے اور بے روزگار ہونے کی وجہ سے ماےوسی کے شکار افراد کی جانب سے منشیات کے استعمال میں گزشتہ چند برسوں کے دوران 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وائٹ پےپر مےں بتاےا گےا ہے کہ حکمرانوں کے تمام تر دعوﺅں کے باوجود پاکستان مےں58فےصدسے زائدافراد غر بت کی لکےر سے نےچے زندگی گزار رہے اور اگر پنجاب کا جائزہ لےا جائے تو جنوبی پنجاب مےں 43فےصد خاندان غر بت کی لکےر سے نےچے زندگی گزارنے پر مجبور ہےں جن مےں44فےصد راجن پور ‘40فےصد مظفر گڑھ ‘36فےصد ڈی جی خان بہاﺅلپورمےں 33فےصد‘لےہ لودھراں ‘پاکپتن ‘31فےصد ‘خانےوال ‘ملتان اور بھکر مےں 28فےصد لوگ غر بت کی لکےر سے نےچے زندگی گزار رہے ہےں ‘ پاکستان میں غربت کی شرح میں اس لیے اضافہ ہو رہا ہے کہ کےونکہ ملک مےں کر پشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے پاکستان مےں 32لاکھ 15سال سے کم عمر کے بچے مزدوری کر نے پر مجبور ہےں جو روزانہ50سے لےکر100روپے اجرات پر کام رہے ہےں جن مےں70فےصد لڑکے 30فےصد لڑ کےاں شامل ہےں ‘ وائٹ پےپر مےں بتاےا گےا ہے کہ مےڈےا رپورٹس سے حاصل ہونےوالی معلومات مےں ےہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے40ارب روپے کے نئے ٹےکسوں کی وجہ سے ملک مےں مہنگائی کا طوفان آےا ہے اور ان ٹےکسوں کے بعد غر ےب آدمی کے کھانے کےلئے استعمال ہونےوالی مرغی کا گوشت‘ دہی‘دودھ‘قدرتی شہد ‘نار یل کی قےمت مےں15فےصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دال ماش ‘چنا سمےت دےگر دالوں کی قےمت مےں 10سے 15روپے فی کلو کے حساب سے اضافہ ہوا ہے جبکہ اسکے علاوہ اونی دھاگا‘ریڈی میڈ کپڑے کی قےمت مےں10فےصد سویٹر، کوٹ، جیکٹس 5 فیصد بچوں کے کپڑے 5 فیصد رومال، سکارف، مفلر، چادریں 5 فیصد ٹائی 5 فیصد کمبل 5 فیصد پردے اور بیڈ شیٹس 5 فیصد گھر کو آراستہ کرنے والی اشیا 5 فیصد رسی دھاگا 5 فیصد پلاسٹک کے جوتے 10 فیصد چمڑے کے جوتے 10 فیصدمہنگے ہوئے ہےں ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…