20کروڑ پاکستانیوں کے منتخب نمائندوں کی حرکت نے سب کے سر شرم سے جھکا دئیے

10  دسمبر‬‮  2015

اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کے حاضری رجسٹر کے ریکارڈ میں انکشاف ہوا ہے کہ اراکین پہلے سے زیادہ غیر حاضر ہوتے ہیں،یومیہ الاﺅنس لینے کیلئے پہلے حاضری لگاتے اور غائب ہو جاتے ہیں اور حاضری رجسٹر عام کرنا بھی ارکان کو ریگولر نہیں کر سکاجبکہ اراکین اور عملے کے لئے حاضری کے مختلف معیارات ہیں ،سیکرٹریٹ عملہ قانونی طور پر بائیومیٹرک حاضری کا پابند ہے ، اراکین کو اس کے برعکس رعایت حاصل ہے ۔ذرائع کے مطابق اگرچہ اطلاعات تک رسائی کی درخواست نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو ارکان اسمبلی کے حاضری رجسٹر کو کھولنے پر مجبور کردیا ہے مگر یہ شفافیت ، کوئی احتساب نہ ہونے کے باعث، انہیں وقت کا پابند نہیں بنا سکی، بلکہ ریکارڈ کے جائزے سے انکشاف ہوا کہ وہ پہلے سے زیادہ غیر حاضر ہوتے ہیں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ارکان قومی اسمبلی اور اپنے عملے کیلئے مختلف معیارات ہیں، سیکرٹریٹ کا عملہ قانونی طور پر بائیو میٹرک حاضری کا پابند ہے۔ اس نظام کا مقصد غیر حاضری و تاخیر سے آمد کوروکنا ہے، اس میں کامیابی بھی ہوئی، یہ عمل ارکان پار لیمنٹ کو حاصل رعایت کے برعکس ہے، ان کی اکثریت کارروائی میں شرکت نہیں کرتی یا تھوڑی دیر کے لئے آتے ہیں، یومیہ الاﺅنس لینے کیلئے پہلے حاضری لگاتے اور غائب ہو جاتے ہیں، غیر حاضر رکن یومیہ الاﺅنس سے محروم ہو سکتا ہے مگر نہ تنخواہ نہ رکنیت سے محروم ہوتا ہے۔قواعد کہتے ہیں ان کی کوئی پرواہ نہیں۔فیئر اینڈ فری الیکشن نیٹ ورک کے جائزے کے مطابق تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے ارکان پارلیمنٹ تک ، قانون سازی کے لئے ان کی غیر متاثر کن کارکردگی ہے۔ حالانکہ یہ ان کی بنیادی ذمہ داری ہے جس کے لئے انہوں نے ووٹ حاصل کئے ہیں۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپنے 23ویں اجلاس سے اب تک ارکان پارلیمنٹ کے حاضری ریکارڈ کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔ پہلی بار منظر عام پر لائے جانے والے 23ویں سیشن کے دوران حکمراں ن لیگ کے 189 ارکان میں سے اوسطاً 39ممبرز غیر حاضر تھے۔ مستقبل میں عوام میں منفی تاثر کے خدشہ سے بچنے کے لئے بہتری کی بجائے غیر حاضری مزید بڑھ گئی 24ویں سیشن میں اس کے 64ارکان غیر حاضر تھے۔25ویں سیشن میں 47اور 26ویں سیشن میں 72ممبرز غیر حاضر رہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…