جعلی پنشنروں کاسکینڈل ،قومی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگ گیا

24  اگست‬‮  2015

اسلام آباد (نیوزڈیسک) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے جعلی پنشروں کے سکینڈل (گھوسٹ پینشنرز سکینڈل) کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سید احمد اقبال اشرف نے گذشتہ دنوں سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے ایک بیان میں انکشاف کیا کہ کم از کم چھ لاکھ جعلی پینشنر موجود تھے جنھیں اندرونی آڈٹ کے تحت ختم کر دیا گیا قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کمیٹی نے پینشنرز سکینڈل کی مکمل تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پنشن نظام کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کا ایک اجلاس تین ستمبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔اجلاس میں وفاقی، صوبائی اور پنشن کی تقسیم کار سے بالواسطہ یا براہ راست وابستہ تمام متعلقہ اداروں کو طلب کیا گیا انھوں نے کہا کہ کمیٹی نے تمام متعلقہ اداروں سے پینشن کا 15 سالہ ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔توقع ہے کہ اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ ملک بھر میں کتنے پینشنر ہیں اور وہ ماہانہ کتنی پنشن وصول کر رہے ہیں ۔متعلقہ اداروں سے 15 برس میں پنشن رقوم میں ہونے والے اضافے اور کمی کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا . اس دوران وفات پانے والے ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔کمیٹی اس بات کی انکوائری کرے گی کہ چھ لاکھ پنشنروں نے قومی خزانے کو کن اداروں یا افراد کی ملی بھگت سے اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ گھوسٹ پنشنرز سکینڈل اس بات کا ثبوت ہے کہ پینشن کا نظام ناکام ہو چکا ہے ¾جسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔کمیٹی پاکستان میں پنشن کے نظام کو شفاف اور جدید خطوط پر استوار کرنے کی سفارشات پیش کرے گی تاکہ پینشنروں کو آسانی میسر آ سکے اور اس نظام پر عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ جعلی پنشنروں کا سکینڈل حادثاتی طور پر کمیٹی کے سامنے آیا تاہم معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…