نواز شریف 10ستمبر تک نہ آئے تو (ن) سے (ش) ضرور نکلے گی شیخ رشید باتوں باتوں میں بہت کچھ کہہ گئے

5  ستمبر‬‮  2020

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی والے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے لگ کر اپنی سیاست عاقبت خراب نہیں کریں گے،آل پارٹیز کانفرنس ٹیں ٹیں فش اور کھایا پیا منہ صاف کیا سے زیادہ کچھ نہیں ہو گی ۔

اپوزیشن جلسہ جلسہ اور جلوس جلوس تو کھیل سکتی ہے لیکن دھرنا نہیں دے سکتی، اب ان کا استقبال نہیں کیا جائے گا بلکہ وفا کریں گے تو وفا ہو گی اور جفا کریں گے ایسا ہی رویہ اپنایا جائے گا ، نواز شریف اگر 10ستمبر تک واپس نہ آئے تو تقسیم کی صورت میں(ن) سے (ش)نکل آئے گی ،وزیر اعظم کا دورہ کراچی تبدیلی کی امید ہے اور مرکزی ، سندھ حکومت اور پاک فوج مل کر سوا ستیاناس کو ٹھیک کرنے جارہے ہیں ، درآمد کی گئی گندم اور یورو فائیو کی ترسیل ریلوے کو مل گئی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایم ایل ون کا12ستمبر کو انٹر نیشنل ٹینڈر جاری کررہے ہیں،کراچی سرکلر ریلوے کو سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق مکمل کریں گے ، پہلے مرحلے میں سنگل ٹریک ڈالا جائے گا اور یہ 30دسمبر تک مکمل ہوگا اور دوسرے مرحلے میں ڈبل ٹریک ڈالا جائے گا ۔وزیر اعظم اس مہینے حسن ابدال پنجہ صاحب میں نئے ریلوے اسٹیشن ، سکھوں کے مہمان خانے اور ریسٹ ہائوس کا افتتاح کریں گے ۔

انہوںنے کہا کہ درآمدی گندم کی ترسیل کا کام ریلوے کو مل گیا ہے جبکہ یورو فائیو پیٹرول مصنوعات کی ترسیل کیلئے بھی ریلوے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ انہوں نے نیب کی جانب سے ریلوے کے محکمے میںبھرتیوںکے حوالے سے تحقیقات بارے سوال کے جواب میں کہا کہ نیب تحقیقات کرے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کادورہ کراچی تبدیلی کی امید ہے ،مرکزی ،سندھ حکومت اورپاک فوج کراچی کے سوا ستیا ناس کئے گئے کو مل کر ٹھیک کرنے جارہے ہیں ،یہ دن پاکستان میں مثبت تبدیلی کا دن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) والے اسمبلیوں سے استعفے نہیں دیں گے ۔

مولانا فضل الرحمان تحریر ی چاہتے ہیں اور یہ لکھ کر نہیں دیں گے کیونکہ ان کا اپنا ایجنڈا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھاکہ نواز شریف کو واپس لانے کی کوشش کی جائے گی ، اگر نواز شریف دس ستمبر تک آ جاتے ہیں تو ان کی سیاست میں بہتری آئے گی اور دو پارٹیاں بننے سے بچ جائیںگی۔

اگر نوازشریف کی واپسی نہ ہوئی تو تقسیم کی صورت میں (ن) سے (ش )ضرور نکلے گی ۔ا نہوں نے عاصم باجوہ کا استعفیٰ منطور نہ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے جانچ پڑتال کے بعد استعفیٰ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہوگا

کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اس میں الزام کے سوا کچھ نہیں ، اگر ان سے منی ٹریل مانگی گئی تو وہ عاصم باجوہ منی ٹریل دیں گے اور وہ اس کا کہہ بھی چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف حکومت کیلئے خطرہ نہیں ،عمران خان پانچ سال پورے کرے گا ، ہر اپوزیشن یہی کہتی ہے

کہ حکومت کی پالیسیاں ناقص ہیں حالانکہ دونوں جماعتوں نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کیا اور عمران خان ان کے سوا ستیا ناس کئے ہوئے میں سے ملک کو لے کر نکلے گا اورمعیشت کو بہتر کرے گا ، موجودہ حکومت ہر وہ کام حکومت کرنے جا رہی ہے جس سے معیشت بہتر ہو

اور ہر طبقے کو سہولت ملے ،آج پاکستان کی سٹاک ایکسچینج کہاں پہنچ گئی ہے ،یہ بھی لوگوں کی صورتحال جانچنے کا ایک تھرما میٹر ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی سیاست گھر میں قید ہو گئی ہے، (ش )لیگ کاایک بندہ مریم نواز کی پیشی پر ان کے ساتھ نہیں گیا ۔

شہبازشریف نے نواز شریف کو واپسی کیلئے کوششیں کیں، مریم نواز ایک سال خاموش رہیں کہ شاہد باہر جانے کی لاٹری نکل آئے لیکن ناکامی پر مریم نواز نے نیب پر پتھرائو کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بہتری کی فضا بن رہی ہے اگر پیپلزپارٹی سندھ کو مشکلات کے چنگل سے نکال لیتی ہے تو اچھی بات ہے ۔

میں ایسی بات نہیں کروں گا کہ فضا خراب ہو۔ا نہوں نے کہا کہ عمران خان کتاب میں لکھی گئی میری کسی بات سے ناراض نہیں ہوئے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کی فوج عظیم اور دنیا کی تمام افواج سے بہتر اور سلامتی کی ضامن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی ٹیں ٹیں فش ہے اوریہ

صرف کھایا پیا اورمنہ صاف کیا سے زیادہ کچھ نہیں ہو گی ،سب کیمرے کی سیاست کر رہے ، جن بچوں نے تیس سال بعد سیاست کرنی ہے انہیں بھی جھولی میں ساتھ بٹھا یا ہوا ہے ، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی والے فضل الرحمن کے پیچھے لگ کر اپنی سیاسی عاقبت خراب نہیں کریں گے۔

مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی والے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنا چاہتے اور فضل الرحمان دروازے کھولنانہیں چاہتے ،نوازشریف اور آصف زرداری کی سیاست میںکوئی گنجائش نہیں ،آج ملک کے داخلی اور خارجی جو حالات ہیں ان میں عمران خان فٹ آدمی ہے ۔

ا نہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے دھرنا نہیں دے سکتے ، جلسہ جلسہ او رجلوس جلوس کھیلیں گے ، اس بار ان کا استقبال نہیں کیا جائے گا ،وفاکریں گے تو وفا ہو گی اگر جفا کریں گے ایسے ہی روہ اپنایا جائے گا اور ٹٹ فار ٹیٹ ہوگا ،اپوزیشن اور فضل الرحمن کے ہاتھوں ہماری سیاسی موت نہیں ہو سکتی

۔انہوں نے کہا کہ میں کابینہ میں جو بھی بات کرتا ہوں عمران خان کے ماتھے پر کبھی بل نہیں پڑا ، یہاں تو لوگ کابینہ سے با ہر آ کر بات لیک کرتے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کابینہ کی بات امانت ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…