عمران خان جو کام اپوزیشن میں رہ کر نہ کرسکے وہ وزیر اعظم بن کے کر دکھایا، کاروبار ،دکانیں اور تجارتی مراکز بند ،ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر آگئی

29  اکتوبر‬‮  2019

کراچی(آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک)ایف بی آر کی پالیسیوں کیخلاف تاجر برادری نے عملی احتجاج شروع کردیا ہے کراچی میں مکمل شٹرڈائون ہڑتال کراچی کی سب سے بڑی بولٹن مارکیٹ ‘ موتن داس مارکیٹ‘ جامع کلاتھ مارکیٹ‘ الیکٹرانکس مارکیٹ‘ ٹمبر مارکیٹ‘ آئرن اسٹیل مارکیٹ‘ لیاقت آباد مارکیٹ‘ حیدری مارکیٹ‘ گلبہار سینٹری مارکیٹ۔

رنچھوڑ لائن مارکیٹ‘ میڈیسن مارکیٹ‘ طارق روڈ مارکیٹ‘ صرافہ مارکیٹ‘ صدر ‘ کلفٹن گولف مارکیٹ‘ لانڈھی کی بابر مارکیٹ سمیت شہر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹوں میں دکانیں مکمل طو رپر بند ہیں۔ آج دوپہر کو ایم اے جناح روڈ پر اسپورٹس مارکیٹ کے تاجر احتجاج کریں گے۔ہڑتال منگل کے علاوہ کل بدھ کو بھی جاری رہے گی۔ آل پاکستان انجمن تاجران نے اعلان کیا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے ‘فکسڈ ٹیکس کا نفاذ نہ کیا گیا اور شناختی کارڈ کی شرط ختم نہ کی گئی تو دو روزہ ہڑتال تین روز میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ جبکہ اس کے بعد غیر معینہ مدت کے لئے بھی شٹر ڈائون ہوسکتی ہے۔تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ہم چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے شٹر ڈائون ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔وزیراعظم شبر زیدی کو فوری طور پر برطرف کریں۔ دوسری طرف تاحال شٹر ڈائون ہڑتال رکوانے کیلئے ایف بی آر یا حکومت کی جانب سے تاجروں سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے البتہ کراچی میں تاجروں کی ملک گیر ہڑتال رکوانے کیلئے پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کی سر توڑ کوششیں ناکام۔ پی ٹی آئی ایم این آفتاب صدیقی اور خرم شیر زمان صدر کی مارکیٹوں کے تاجروں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے کھلی کچہری لگائی جہاں تاجروں کے مسائل سنے گئے اور ان کو تسلیاں دی گئیں۔

دوسری جانب ایم این اے نجیب ہارون چاند‘حیدری مارکیٹ کا دورہ کیا اور مارکیٹ کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے کراچی ہڑتال میں حصہ نہ کیلئے دبائو ڈالنا تھا تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے۔سینئر صحافیوں نے بھی ملکی معیشت کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔صحافی ارشد وحید چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب کو مبارک ہو اپوزیشن میں ہوتے ہوئے تو پورا پاکستان بند نہ کر سکے لیکن وزیر اعظم بن کر یہ کر دکھایا ۔

تاجروں نے ملک بھر میں کاروبار ، دکانیں اور تجارتی مراکز بند کر دئیے.جب کہ صحافی فخر درانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ باقی شہروں کا تو علم نہیں اسلام آباد میں اس وقت تمام دوکانیں بند ہیں۔تاجروں کی ملک بھر میں شٹر ڈاون ہڑتال ہے۔ملکی معیشت پہلے ہی وینٹی لیٹر پر ہے ایسے میں یہ ہڑتال۔آخر خان کا مقصد کیا ہے؟۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے لگتاہےعمران خان ملک میں بے روزگاری،افراتفری اور انتشار چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…