حکومت جس وقت اقتدار میں آئی تھی تو پٹرول کی قیمت کیا تھی؟ اور اب کتنی ہے؟ابھی تو چیخیں نکلنا شروع ہوئی ہیں‘ جون میں کیا ہوگا؟جہانگیر ترین سے چپقلش،کیا شاہ محمود قریشی کی رخصتی کا وقت بھی آ چکا ہے؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎

1  اپریل‬‮  2019

جنگل میں ایک بار شیر نے اعلان کیا میں جب وزیراعظم بن جاؤں گا تو میں تمام جانوروں کو وول کی شالیں دوں گا‘میٹنگ میں ایک بھیڑ بھی موجود تھی‘ اس نے شیر سے پوچھا‘ محترم وزیراعظم یہ بتائیے آپ وول کی شالیں بنانے کیلئے وول کہاں سے لیں گے‘ شیر نے مسکرا کر اس کی طرف دیکھا اور منہ دوسری طرف کر لیا‘ آپ نے یہ کہانی سن لی‘

آپ اب آج کے وزیراعظم اور وزیر خزانہ دونوں کے ماضی کے دعوے اور ٹویٹس ملاحظہ کیجئے اور اب ان دعوؤں اور پٹرول کی قیمت میں اضافہ دیکھئے اور پھر اس بھیڑ کے بارے میں سوچئے جس کے سوال پر جنگل کے بادشاہ نے مسکرا کر منہ دوسری طرف پھیر لیا تھا‘ یہ حکومت جس وقت اقتدار میں آئی تھی تو عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت 74 اعشاریہ 21 ڈالر فی بیرل تھی‘ پاکستان میں اس کی قیمت 95 اعشاریہ 24 روپے تھی‘ آج عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت 74 ڈالر سے کم ہو کر 67 اعشاریہ 82 ڈالر ہو گئی ہے لیکن کیونکہ بادشاہ سلامت نے وول کی شالیں بنانے کیلئے بھیڑ کی کھال اتارنا شروع کر دی ہے چنانچہ پٹرول کی عالمی قیمت سات ڈالر کم ہونے کے باوجود ہم نے چھ روپے بڑھا دی‘ ماہرین کہتے ہیں اس سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا لیکن میں کہتا ہوں نہیں۔ اس سے برکت میں اضافہ ہوگا کیونکہ یہ تحریک انصاف کی حکومت ہے اور اس حکومت کی برکت سے طوفان ہو یا مہنگائی ملک میں ہر چیز حلال ہے‘ ابھی تو چیخیں نکلنا شروع ہوئی ہیں‘ آپ جون تک دیکھئے گا کیا ہوتا ہے‘ بھیڑوں کے جسم سے کتنی کھال اتاری جاتی ہے اور کتنی نئی شالیں بنائی جاتی ہیں‘ ہم آج کے موضوعات کی طرف آتے ہیں، قریشی صاحب قانون اور آئینی بات کر رہے ہیں لیکن پارٹی نے اپنے وائس چیئرمین کی قانونی اور آئینی بات کی مخالفت شروع کر دی‘ فواد چودھری‘ فیصل ووڈا‘ مراد سعید نااہل جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں‘ کیا شاہ محمود قریشی کی رخصتی کا وقت بھی آ چکا ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا اور وزیراعظم نے بے نظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا‘ یہ ایک آئینی ادارہ ہے‘ حکومت پارلیمنٹ کی مدد کے بغیر اس کا نام کیسے تبدیل کرے گی‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…