کثیرالمنزلہ عمارتیں بنانے کی اجازت ،کچی آبادیوں کومالکانہ حقوق کی فراہمی،وزیراعظم عمران خان نے زبردست اعلان کردیا

11  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے وفاقی حکومت کے سستا گھر منصوبے کو ملک میں غربت کے خاتمے کی پالیسی کا ایک جز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری پالیسیوں کا محور غربت کا خاتمہ ہے ،ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے شہروں کو مزید پھیلنے نہیں دیں گے، حکومت اپنی تمام پالیسیاں نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کے لیے بنا رہی ہے، اسلام آباد کوصفائی کے معاملے پرماڈل شہربنائیں گے ،

دارالحکومت کی کچی آبادیوں کومالکانہ حقوق فراہم کریں گے ،کمرشل علاقوں میں کثیرالمنزلہ عمارتیں بنانے کی اجازت دیں گے۔ پیر کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے کم لاگت میں مکانات کی تعمیر کے لیے فنانس پالیسی جاری کرنے کیلئے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری جب سے حکومت بنی ہے کوشش ایک ہے کہ ملک میں وہ ساری پالیسیاں بنائیں جن سے ہم نچلے طبقے کو کیسے اوپر اٹھا سکتے ہیں اور غربت کیسے کم کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یہ چین نے کیا تھا 30 برسوں میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے بڑی منصوبہ بندی سے نکالا اور منصوبہ بندی ایسی تھی کہ جو پالیسی وہ بناتے تھے اس کے اندر یہ بات ہوتی تھی عام آدمی کی زندگی کیسے بہتر بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سستی لاگت سے گھر بنانا غربت کے خاتمے کا ایک جز ہے، ہر انسان چاہتا ہے کہ میرا گھر ہو لیکن پاکستان میں ایک بڑی آبادی گھر کی سہولت حاصل نہیں کرپاتی اور تنخوا دار طبقے کے پاس بھی اتنا پیسہ کبھی نہیں آتا کہ وہ گھر بناسکیں اس کے لیے یہ اہم آغاز ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں فورکلوژر قانون کا ایک مقدمہ زیرالتوا ہے اور میں معزز عدالت سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کیلئے بہت اہم ہے کہ اس مقدمے کو آپ جلدی سے حل کریں کیونکہ جب تک یہ قانون نہیں بنتے ہمارے لیے بڑا مشکل ہے کہ جن کے پاس پیسہ نہیں ہے ان کو مکان دلائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم 5 برسوں میں 50 لاکھ گھر بنانا چاہتے ہیں اس کے لیے فنانس کی سہولت لازم ہے جس کو آج اسٹیٹ بینک نے جاری کی ہے اور ساتھ ساتھ قانون بھی ہمیں اجازت دے لیکن فور کلوژر قانون نہیں ہوتا تو ہمارے لیے بہت مشکل ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سستا گھر کا منصوبہ ذاتی گھر فراہم کرنے کے علاوہ دیگر معاملات پر بھی غربت کے خاتمے میں معاون ثابت ہوگا اور روزگار کے مواقع ملیں گے تو معیشت میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہاکہ کچی بستیوں پر نجی شعبے میں ڈیولپرز کو کمرشل سیٹ اپ کریں اور اسی پیسوں سے غریبوں کے لیے فلیٹس بنائیں اور ان کو سہولت دیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے شہروں کو پھیلنے نہیں دینا ہے جس سے ماحولیات پر اثر پڑے گا اور سبزہ اور درخت اگانے کا منصوبہ خراب ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ کمرشل علاقوں میں کثیرالمنزلہ عمارتیں بنانے کی اجازت دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…