مولانا سمیع الحق نے آسیہ بی بی کی رہائی سے متعلق کیا کہا؟عمران خان کیلئے کون سے سخت الفاظ استعمال کئے؟شہادت سے پہلے آخری تقریر سامنے آگئی

3  ‬‮نومبر‬‮  2018

نوشہرہ کینٹ ( مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علماء اسلام(س) کے سربراہ اوردفاع پاکستان کونسل چیئرمین مولانا سمیع الحق کی شہادت سے پہلی آخری تقریر سامنے آگئی جس میں انہوں نے توہین رسالت کرنے والی مجرم خاتون کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کو پورے ملک کو عدم استحکام بدامنی اور انتشار میں ڈالنے کی سازش قرا ردیا ہے اور کہا ملک کے مقتدر طاقتوں کو اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا کوئی راستہ نکالنا چاہیے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روزدارالعلوم حقانیہ کے فاضل مولانا کاشف شہید کانفرنس تنگی چارسدہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے خطاب کو سیاسی بصیرت سے عاری قرار دیا اور کہاکہ اس تقریر نے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا اور یہ سب سیکولر لبرل مصاحبین اور لادین لابیوں کا ان کے ارد گرد گھیرا ڈالنے کا نتیجہ ہے ۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ جہاد کی برکت سے روس اور امریکہ دنیا کے سامنے نشانہ عبرت بن گئے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ کفری دنیا کے خلاف جہاد کے لئے اٹھ کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان ،فلسطین ،کشمیر،اوردیگر اسلامی ممالک کا واحد حل جہاد ہے ۔کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا حامد الحق حقانی ،صوبائی امیر مولانا سید یوسف شاہ ،ضلعی امیر مولانا عتیق الرحمن، مولانا محمد صابر،مولانا پیرحزب اللہ جان، اور مولانا حمید اللہ نے بھی خطاب کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ ملک کے داخلی صورتحال انتہائی تشویش ناک اور نازک شکل اختیار کرگئی ہے ، عوام صبر و تحمل کے ساتھ جمعہ پورے ملک میں تمام دینی جماعتیں ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کریں، اور سپریم کورٹ کے ججوں کا آسیہ معلونہ کی رہائی کے فیصلے کی شدید مذمت کریں اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ پاکستان کے بیس کروڑ عوام عدالت کے اس فیصلے کو غلط اور بیرونی دباؤ کا نتیجہ قرار دیتے ہیں ۔

مولانا سمیع الحق نے پاکستان کے تمام اعلیٰ اور باختیار اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ عدالت عالیہ کے ججوں کو اس غیر قانونی فیصلے پر نظرثانی پر مجبور کریں اور پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلیں۔ مولاناسمیع الحق نے کہا کہ ہمارے مظاہرے ہمیشہ پرامن رہے ہیں اور تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ پرامن مظاہروں کا اہتمام کریں۔انہوں نے پولیس اوردیگر سیکورٹی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس ملک کے باشندے ہیں اور غیرت مند کلمہ گو ہیں وہ مسلمانوں کے سامنے رکاوٹ نہ بنیں اوران کو پرامن احتجاج کرنے کا پورا پورا حق دیں۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ اس دنیا کی کوئی طاقت مسلمانوں کے دلوں سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کو نہیں نکال سکتی۔ مولاناسمیع الحق نے کہاکہ وزیراعظم کو اپنے اردگرد جمع سیکولر لابیوں کے نرغے سے نکلنا ہوگا،ورنہ خطرہ ہے کہ تبدیلی لانے کی دعویدار حکومت خود کو بہت جلد بتدیل ہونے سے نہیں بچا سکے گی۔ کانفرنس میں علاقہ بھر کے علماء طلبا ء اور مسلمانوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور اس اجتماع میں قائد جمعیت مولانا سمیع الحق کے دست مبارک پر سیاسی اور جہادی بیعت کا اعلان کیا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…