35 ارب کی منی لانڈرنگ، آصف زرداری کو جان کے لالے پڑ گئے،بچنے کیلئے کیا کچھ کیا جارہا ہے ؟اندرونی کہانی سامنے آگئی

22  اکتوبر‬‮  2018

کراچی(وائس آف ایشیا)نیب نے کرپشن کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر رکھا ہے اور انہی تحقیقات کی روشنی میں کئی اہم اور بڑی شخصیات کی گرفتاریوں کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بھی سپریم کورٹ میں 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس زیر سماعت ہے، کیس حتمی مراحل میں داخل ہونے کے ساتھ ہی سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی اپنی جان کے لالے پڑ گئے ہیں۔

انہوں نے گرفتاری سے بچنے کے لیے وکلا سے مشاورت کا آغاز بھی کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 35 ارب روپے کے مبینہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی جاری سماعت اور آصف علی زرداری کے گرد گھیرا تنگ ہونے پر آصف علی زرداری سینئر وکلا سے مشاورت کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کو جعلی بنک اکاؤنٹس کے علاوہ این آر او کیس کی بھی قانونی پیچیدگیوں کا اندازہ ہے، جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کی گئی ایف آئی اے اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران پر مشتمل جے آئی ٹی نے معاملے پر کئی بڑی پیش رفت کی ہیں اور تحقیقات کے نتیجے میں مقدمے میں نامزد ملزمان کے لیے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام آنے کے بعد دونوں نے اپنے اوپر عائد کیے جانے والے تمام الزمات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا تھا اور سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ جس پر عدالت نے کیس کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی اور انہیں جے آئی ٹی سے تعاون کرنے کی ہدایت کی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے بیرسٹر اعتزاز احسن ، سردار لطیف کھوسہ اور فاروق ایچ نائیک سے مقدمے سے متعلق مشاورت کی ہے اور آئندہ کی قانونی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جعلی بنک اکاؤنٹس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…