اپنی مرضی کا گھر پسند،مرمت اور خوبصورتی پر کروڑوں روپے خرچ، کبوتروں کا خصوصی پنجرہ بنوایا،دوست کی بیٹی کو پکی نوکری دلوائی، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف دائر ریفرنس میں سنگین الزامات

22  جولائی  2018

اسلام آباد(آن لائن) جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف سی ڈی اے کے ایک ملازم نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس فائل کر رکھا ہے جس میں مصدقہ دستاویزات کے ساتھ الزام لگایا گیا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سرکاری رہائش گاہ کی الاٹمنٹ کیلئے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف سے خصوصی حکم نامہ حاصل کیا اور پھر وہ رہائش پسند نہ آنے پر ایک دوسرا گھر پسند کیا اور یہ گھر پہلے سابق صدر پرویز مشرف کے پرنسپل سیکرٹری طارق عزیز کے زیر استعمال تھا۔

گھر کی الاٹمنٹ حاصل کرنے کے بعد جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے خلاف قانون اس کی تزئین و آرائش کیلئے سی ڈی اے کے عہدیداروں کو مجبور کیا کیونکہ یہ گھر پاک پی ڈبلیو ڈی کے پول پر تھا اور پاک پی ڈبلیو ڈی ہی اس گھر کی تزئین و آرائش کی ذمہ دار تھی لیکن جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پی ڈبلیو ڈی کے افسران سے این او سی لے کر سی ڈی اے کے افسران کو دیا اور پھر اس سرکاری رہائش کی مرمت اور خوبصورتی پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے لگا دیئے گئے جس کے دستاویزی ثبوت ریفرنس کے ساتھ منسلک کئے گئے ہیں علاوہ ازیں اس ریفرنس میں یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے دیرینہ یار کو نوازنے کیلئے سی ڈی اے کو مجبور کیا کہ وہ اس کا کم مالیت کا پلاٹ قیمتی پلاٹ میں تبدیل کرے اور سی ڈی اے کے افسران یہ حکم مان کر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے دوست کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا ۔ مزید برآں ریفرنس کے مدعی علی انوار گوپانگ نے دستاویزات میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سی ڈی اے افسران کو مجبور کرکے اپنے ایک دوست کی بیٹی کو بھرتی کروایا اور بیٹے کی نوکری کو مستقل کروایا۔ علاوہ ازیں فاضل جج کے حکم پر سی ڈی اے نے سرکاری رہائش گاہ میں کبوتروں کا خصوصی پنجرہ بھی بنا کر دیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…