آصف زرداری ، بلاول بھٹو کروڑوں کے اثاثہ جات کے مالک نکلے،با پ بیٹے کے پاس کس ملک کے اقامے ہیں؟الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات میں تہلکہ خیز انکشافات

20  جون‬‮  2018

لاہور/کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر مملکت ،پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری ،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک اثاثہ جات کی تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری 6 بلٹ پروف لگژری گاڑیوں، دبئی میں ہزاروں ایکٹر پر مشتمل پراپرٹی اور زرعی اراضی کے مالک ہیں۔

آصف علی زرداری کو اسلحہ، گھوڑے اور لائیو اسٹاک کا شوق ہے جس پر انہوں نے خطیر رقم خرچ کی ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فراہم کردہ تفصیلات کی رو سے آصف علی زرداری کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ بھی ہے اور پاکستان میں ایک درجن سے زائد پراپرٹیزکے مالک ہیں جبکہ مقتول بینظیر بھٹو کی 5 پراپرٹیز میں شیئرز بھی ہیں۔ظاہر کردہ اثاثہ جات میں بتایا گیا کہ آصف زرداری بیرون ملک دبئی میں الصفا میں ایک خالی پلاٹ کے مالک ہیں جو10 کروڑ روپے میں خریدا گیا تھا۔آصف علی زرداری کے اثاثوں کی کل مالیت 75 کروڑ 86 لاکھ روپے بنتی ہے جس میں آدھی جائیداد کے مالک ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری ہیں۔پی پی پی کے شریک چیئرمین کے پاس تین ٹویوٹا لینڈ کروزر، دوبی ایم ڈبلیو اور ایک ٹویوٹا لیکسس ہے اور تمام مذکورہ گاڑیاں بلٹ پروف ہیں۔اثاثہ جات کی تفصیلات کے مطابق لاتعداد گھوڑوں اور کیٹل کی کل ملکیت 9 کروڑ روپے جبکہ ان کے پاس موجود اسلحہ کی قیمت1 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی۔آصف علی زرداری کے مطابق انہوں نے 1 کروڑ 29 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری لینڈ مارکس میں کی ہے جبکہ 8 لاکھ 90 ہزار روپے کی سرمایہ کاری آصف اپارٹمنٹ (ہما ہائیٹس)میں کی۔

انہوں نے کاغذات نامزدگی میں بتایا کہ وہ پاکستان سے باہر کسی کاروبار کے مالک نہیں ہیں۔سابق صدر کے مطابق زرداری گروپ (پرائیوٹ لمیٹڈ اور پارک لین ای اسٹیٹ پرائیوٹ لمیٹڈ )میں صرف 10 لاکھ 7 ہزار روپے کی سرمایہ کی ہے جبکہ زرداری گروپ کو 45 لاکھ روپے ادھار دیئے ہیں۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ان کے پاس 20 کروڑ 90 لاکھ روپے نقدی موجود ہیں جبکہ سلک بینک میں 8 کروڑ 97 لاکھ روپے اور سندھ بینک لاڑکانہ برانچ میں 1 ہزار روپے جمع ہیں۔

آصف علی زرداری کے پاس کلفٹن میں دوپراپرٹیز ہیں جس کی مالیت 11 کروڑ 15 لاکھ روپے بتائی گئی جبکہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کراچی میں 2 ہزار گز کا بنگلہ 8 لاکھ 50 ہزار روپے میں خریدا گیا اور نواب شاہ میں ایک گھر ہے جس کی قیمت 2 کروڑ 25 لاکھ روپے ہے۔نواب شاہ، لاڑکانہ، ٹنڈوالہیار میں زرعی زمین کے مالک ہیں جبکہ نواب شاہ، ماتلی، بدین، ٹنڈوالہیار میں مجموعی طور پر تقریباً 7 ہزار 400 ایکڑ زرعی اراضی لیز پر حاصل کی گئی ہے۔

اپنے والد کی طرح پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی ارب پتی ہیں جن کی پاکستان اور بیرون ملک درجن بھر پراپرٹیز ہے اور دبئی اور برطانیہ میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے فراہم کردہ اثاثہ جات تفصیلات میں بتایا گیا کہ ان کے پاس 5 کروڑ روپے نقد موجود ہیں جبکہ بینک اکاؤنٹس میں 1 کروڑ 38 لاکھ روپے جمع ہیں تاہم ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کے پاس متحدہ عرب امارات کے 2 اقامے موجود ہیں جبکہ کلفٹن، کراچی بلاول ہاؤس کی ملکیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی۔ ان کے پاس دبئی میں ویلاز ہیں جو ایک انہیں بطور تحفہ ملا جبکہ ایک کے مالک ہیں۔اثاثہ جات کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری کے پاس ملک بھر میں مجموعی طور پر 20 رہائشی، کمرشل اور زرعی پراپرٹی ہیں جو بیشتر ان کے والدین، دادا اور دیگر کی جانب سے تحفے میں دی گئی۔

اس کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری کے پاس ان کی والدہ کی جانب سے تفویض کردہ 12 لاکھ روپے کے بانڈز ہیں جبکہ زرداری گروپ اور پارک لین ای اسیٹ میں 11 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔دبئی میں 22 اور برطانیہ میں ایک سرمایہ کاری کی گئی جو زیادہ تر ان کی والدہ نے تحفے میں دی۔ان کے پاس 30 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ جبکہ فرنیچر اور دیگر روز مرہ کے استعمال کی چیزوں کی مالیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…