فیصل سبحان کے حوالے سے شہباز شریف کے دعوے حقیقت یا جھوٹ؟عمران خان اہم دستاویزات سامنے لے آئے

1  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیصل سبحان کے حوالے سے شہباز شریف کے دعوے حقیقت یا جھوٹ؟ عمران خان نے اہم دستاویز سماجی میڈیا پر ڈال دیں جس میں پی ٹی آئی رہنماوٗں نے شہباز شریف سے فیصل سبحان سے متعلق اہم سوال بھی پوچھ لئے ۔پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے کہا کہ خود کو بچانے کیلئے شریفوں کی جانب سے جھوٹ تراشنے کا سلسلہ بند نہیں ہوا ،شہباز شریف کا دعویٰ ہے کہ فیصل سبحان کا وجود ہی نہیں جبکہ دستاویز بتا رہی ہیں کہ چینی حکام نے میریٹ ہوٹل میں فیصل سبحان سے تفتیش کی ہے۔

چینی حکام نے اسکی کمپنی سے متعلق معلومات کیلئے ایس ای سی پی سے رابطہ بھی کیا تھا ۔عمران خان نے کہا کہ ملتان میٹرو پراجیکٹ میں شریفوں کی کرپشن سے پردہ اٹھانے کی دیر تھی کہ اسے غائب کردیا گیا۔ اب قوم دیکھے کہ جھوٹ کون بول رہا ہے اور قوم تعین کرے کہ ملتان میٹرو پراجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والے چینی جھوٹے ہیں یا شہباز شریف۔پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ چینی ریگولیٹری باڈی کیساتھ ستمبر 2016 میں کی جانے والی خط کتابت منظر عام پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بتائیں فیصل سبحان کے وجود سے انکار کرنے میں انہیں ڈیڑھ برس کیسے لگ گئے۔واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی نے دن رات جھوٹ بول کرقوم کا قیمتی وقت بربادکر کے بڑا ظلم اورزیادتی کی ہے ،وہ پوری ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں،الزامات لگاتے ہیں،دروغ گوئی کرتے ہیں لیکن اس پر ذرا ندامت محسوس نہیں کرتے،کرکٹ کے کھلاڑی ہونے کے ناطے اگر وہ اس طرح کی غلط بیانی اور جھوٹ بولتے رہیں گے تو بال ٹمپرنگ کے حوالے سے الزامات پر لوگ قیاس آرائیاں کریں گے جو لمحہ فکریہ اورقومی وقار کے منافی ہے،قومی وقار اور عزت پر ہر چیزقربان ہے لیکن دن رات جھوٹ بول کر اسے خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عمران نیازی نے مجھ پر فیصل سبحان جیسے دیومالائی کردار تخلیق کر کے مجھ پر ایک نیا الزام لگایا ہے ، ایک ٹی وی چینل نے بھی اس معاملے پر ہرزہ سرائی کی ،

میں نے اس کا اسی دن نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا کہ ’’Put up or shut up‘‘اور آج یہی بات میں عمران نیازی سے کہتا ہوں کہ ’’پٹ اپ یا شٹ اپ‘‘ ’’Put up or shut up‘‘)جس کا مطلب ہوتا ہے کہ’’ ثبوت لاؤ یا زبان کو لگام دو‘‘ )۔میں نے اس ٹی وی چینل کے خلاف برطانیہ میں مقدمہ کیا ہے اور وہاں ایک لا ء کمپنی کی خدمات بھی حاصل کی ہیں ۔ برطانیہ میں مقدمہ کرنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ مجھے اپنی عدالتوں پر اعتماد نہیں لیکن ہمارے ہاں ہتک عزت کے مقدمات کے فیصلے کرنے کا نظام سست روی کا شکارہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…