نوازشریف کا اصل دشمن کون ہے؟انہوں نے اگرتحریک چلائی توکس چیلنج کا سامناکرنا پڑے گا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

20  دسمبر‬‮  2017

آج سے 25 سو سال پہلے چین میں ایک جرنیل ہوتا تھا سن تزو‘ وہ پوری زندگی جنگیں لڑتا رہا اور جیتتا رہا ‘اس نے زندگی کے آخری حصے میں جنگوں کی تکنیکس پر ایک شاندار کتاب لکھی‘ یہ کتاب ’’دی آرٹ آف وار‘‘ کہلاتی ہے اور یہ جنگی تکنیکس پر لکھی جانے والی آج تک کی تمام کتابوں میں پہلے نمبر پر آتی ہے‘ سن تزو نے کتاب میں جنگ جیتنے کے تین بڑے آرٹس بیان کئے ہیں‘اس کا کہنا تھا آپ لڑے بغیر اپنے دشمن کو شکست دے دیں‘

یہ جنگ کا سپریم آرٹ ہے‘ اس کا کہنا تھا آپ کی جیت اور ہار کا فیصلہ آپ کا دشمن نہیں کرتا آپ خود کرتے ہیں‘ آپ جیتنا چاہتے ہیں تو آپ کو کوئی ہرا نہیں سکتا اور آپ اگر اندر سے ہارے ہوئے ہیں تو پھر مضبوط سے مضبوط فوج بھی آپ کوجتوا نہیں سکتی اور آخری آرٹ آپ اگر اپنے آپ اور اپنے دشمن سے واقف ہیں تو آپ کو سو جنگوں میں بھی کوئی خطرہ نہیں ہو گا‘ آپ اگر اپنے دشمن سے واقف ہیں لیکن آپ اگر اپنی صلاحیتوں سے آگاہ نہیں ہیں تو پھر آپ ایک جنگ جیتیں گے اور دوسری ہاریں گے اور آپ اگر اپنے دشمن سے بھی ناواقف ہیں اور آپ اگر اپنے آپ کو بھی نہیں جانتے تو پھر آپ کبھی کوئی جنگ نہیں جیت سکتے‘ میاں نواز شریف اس آخری صورتحال کا شکار ہیں‘ یہ اپنے آپ یعنی اپنی پارٹی کی صلاحیتوں اور اخلاص سے بھی واقف نہیں ہیں اور یہ اپنے اصل دشمن سے بھی آگاہ نہیں ہیں چنانچہ یہ گومگو کی صورتحال میں اپنا وقت اور انرجی دونوں ضائع کر رہے ہیں‘میاں نواز شریف اگر یہ جنگ جیتنا چاہتے ہیں تو پھر پہلے انہیں اپنے اصل دشمن کا تعین کرنا ہوگا‘ پھر اپنی صلاحیتوں اور وسائل کا اندازہ کرنا ہوگا اوراس کے بعد میدان میں اترنا ہوگا ورنہ یہ سن تزو کے مطابق یہ جنگ بھی ہار جائیں گے۔ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ، میاں نواز شریف اگر تحریک چلاتے ہیں تو انہیں علامہ طاہر القادری اور عمران خان کے چیلنج کا مقابلہ کرنا پڑے گا اور یہ اگر اتنے بڑے اعلان کے بعد تحریک نہیں چلاتے تو انہیں بہت بڑا ’’سیٹ بیک‘‘ ہو گا‘ نواز شریف کے پاس کیا آپشن ہے؟ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…