مسلم امہ متحد ہو گئی، نتائج کا ذمہ دار امریکہ خود ہو گا، اسلامی ممالک نے امریکہ کو کھلے عام دھمکی دیدی

14  دسمبر‬‮  2017

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی فرماروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ بیت المقدس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر سعودی عرب کو گہری تشویش ہے۔استنبول میں ہونیوالے او آئی سی اجلاس کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ سلمان نے یقین دہانی کرائی کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے حقوق کے حصول تک حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت دہشت گردی اور اس کے سہولت کاروں کے

خلاف جدوجہد جاری رکھے گی، بدعنوانی کے خلاف کارروائیوں میں انصاف کے تقاضوں کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں عوام اور نجی اداروں کی شرکت میں مدد اور سہولتیں فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو روکنے کیلئے سرگرم ہیں۔اس سے قبل او آئی سی اجلاس سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اخلاقیات کی اقدار کے منافی ہے جبکہ امریکی فیصلہ انتہا پسندوں کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے رقبے میں نمایاں کمی آرہی ہے، اسرائیل قابض اور دہشت گرد ریاست ہے جب کہ امریکی فیصلہ اسرائیل کے دہشت گردی اقدامات پر انہیں تحفہ دینے کے مترادف ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطین کے امن عمل میں امریکا کے کسی کردار کو تسلیم نہیں کرتے، عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر دنیا خاموش نہیں رہ سکتی۔ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ امن عمل میں ایماندار ثالث نہیں جب کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کے حصول پر زور دے رہے ہیں۔ تمام مسلم ممالک امریکہ کے خلاف متحد ہو گئے ہیں اور انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ اپنے موقف پر قائم

رہا تو نتائج کا خود ذمہ دار ہو گا۔ او آئی سی اعلامیہ میں امریکا سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا،ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والا او آئی سی کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے القدس سے متعلق فیصلے کے انتہائی خطرناک نتائج سامنے آئیں گے،امریکا فوری بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے، بصورت دیگر خطرناک نتائج کا امریکا خود ذمہ دار ہوگا۔ اسلامی تنظیم کے اجلاس میں مسلم ممالک نے متفقہ طور پر بیت المقدس کو آزاد فلسطین کا دارالحکومت قرار دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…