’’ختم نبوت کا حلف نامہ ‘‘ قادیانی ، احمد ی اور لاہوری گروپ سے متعلق حکومت کا بڑافیصلہ ، حتمی اعلان کر دیا ‎

17  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کے لیے آئینی ترمیم اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بل پیش کیے گئے جو کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔ قومی اسمبلی سے انتخابات ترمیمی بل 2017ء کی منظوری کے بعد ختم نبوت سے متعلق حلف نامہ اصل شکل میں بحال ہوگیا ہے جس کے بعد قادیانی، احمدی اور

لاہوری گروپ کا آئین میں پہلے سے درج اسٹیٹس برقرار رہے گا۔ اگر کسی ووٹر پر اس کے مسلمان ہونے کے حوالے سے اعتراض ہوا تو اس ووٹر کو 15دن کے اندر اندر ختم نبوت پر یقین رکھنے کا حلف نامہ جمع کرانا ہو گا، حلف نامہ جمع نہ کرانے کی صورت میں ووٹر کا نام غیر مسلموں میں شامل کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی شریک ہوئے۔ دونوں بل وزیرقانون زاہد حامد نے ایوان میں پیش کیے،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، بل میں ختم نبوت سے متعلق انگریزی اور اردو کے حلف نامے بھی شامل ہیں۔ ختم نبوت سے متعلق شقیں اصل حالت میں بحال کردی گئیں، بل کے مطابق قادیانی، لاہوری گروپ یا احمدی سمیت جو بھی ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا وہ آئین کے مطابق غیر مسلم ہی ہو گا۔ الیکشن ایکٹ میں شق 48 الف شامل ہے، جس کے مطابق قادیانی، لاہوری گروپ یا احمدی سمیت جو بھی ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا، اس کی حیثیت وہی ہو گی جو آئین میں درج ہے، یعنی غیر مسلم کی۔ سن 2002ء کے انتخابات سے قبل حکومت نے الیکشن آرڈر نافذ کیا، اس کے تحت جوائنٹ الیکٹوریٹ کا اعلان کیا۔ قانون میں سیون بی شامل کی گئی، جس میں کہا گیا کہ احمدی لاہوری گروپ کی وہی حیثیت رہے گا جو آئین میں ہے، سیون بی اور سی کو اصل شکل میں بحال کر دیا ہے۔ شق48 الف 2 میں کہا گیا ہے کہ

اگر کوئی فرد ووٹرلسٹ میں انداراج کراتا ہے، لیکن اس کے مسلمان ہونے پر اعتراض اٹھے، تو نظر ثانی اتھارٹی متعلقہ فرد کو 15 دن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کرے گی، متعلقہ فرد اقرار نامے پر دستخط کرے گا کہ وہ ختم نبوت پر ایمان رکھتا ہے،اگر وہ انکار کرے تو غیر مسلم تصور ہو گا اور پھر اس کا نام ووٹر لسٹ سےنکال کر ضمنی فہرست میں بطور غیر مسلم شامل کر دیا جائے گا،متعلقہ ووٹر کے پیش نہ ہونے پر یک طرفہ فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا تھا کہ

ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں،میں عاشو رسول ہوں، انتخابات بل میں میں کوئی بدنیتی نہیں تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں دو حج اور کئی عمرے کرچکاہوں اور ختم نبوت پر میران خاندان بھی قربان ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ گلی گلی صفائیاں پیش کرنے کی ضرورت نہیں، ختم نبوت پر ہم سب کا اتنا ہی ایمان ہے جتنا باقی افراد کا، اس پر احسن اقبال اور شیخ رشید کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے نئی حلقہ بندیوں کے آئینی ترمیمی بل 2017 کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی۔

آئینی ترمیم کی حمایت میں وزیرا عظم سمیت 242 ارکان نے ووٹ دیے جبکہ مخالفت میں صرف آزاد رکن جمشید دستی نے ووٹ ڈالا۔ آئینی ترمیم کے تحت آئندہ انتخابات کے لیے مجموعی تعداد کو تبدیل کیے بغیر قومی اسمبلی کی نشستوں کا تعین کیا جائے گا ۔ پنجاب کی 9 نشستیں کم ہوں گی جبکہ خیبر پختون خوا کی 5 ، بلوچستان کی 3 اور اسلام آباد کی ایک نشست بڑھ جائے گی ، جبکہ سندھ اور فاٹا کی نشستوں میں تبدیلی نہیں ہو گی ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…