ن لیگ کے اہم وزیرکی بغاوت،نوازشریف کو ’’ہٹ دھرم ‘‘قرار دیدیا،دھماکہ خیز انکشافات

20  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیروفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کہاہے کہ سیاستدان عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوجائیں تو فوج اور عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ میرا اس جمہوریت سے کیا واسطہ جس میں خود میری حکومت مجھے دہشت گرد کہے ٗجس میں عوام کے مسائل حل نہ ہوں اور جن کے بیرون ملک اکاؤنٹ ہیں انہیں شہری کے حقوق حاصل ہوں اور وہ جرائم بھی کریں تو پروٹوکول کے ساتھ پھریں۔

اراکین پارلیمنٹ سے متعلق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی فہرست کے حوالے سے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ 37 اراکین پارلیمنٹ کی اس فہرست کی خطرناک بات یہ ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ دیں کہ پاکستان کی اسمبلیوں میں بھی دہشت گرد بیٹھے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کیا سلوک ہوگاجبکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں عدل و انصاف موجود نہیں ٗوزیر اعظم کی بات کو ہم نے قبول کرلیا لیکن کبوتر کی آنکھیں بند ہیں۔ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت کی افواہوں کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ٹیکنوکریٹس ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتے، لوگ ٹیکنوکریٹس کی باتیں ملک کی بقا کے لیے کرتے ہیں اور اس میں حقیقت بھی ہے کیونکہ اس وقت ملک کے حالات ایسے ہیں کہ لوگ ذہنی انتشار کا شکار ہیں، کوئی ادارہ ڈیلیور نہیں کر پارہا اور سیاستدانوں نے عوام کو مایوس کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ اور سیاستدان عوامی مسائل حل نہ کر سکتے تو فوج کے کردار ادا کرنے پر کسی کو کیا گلہ ہوگا ٗپھر جو خون دیتا ہے ملک کی حفاظت بھی وہی کریگا تاہم یہ ایڈونچر کبھی نہیں ہوگا کیونکہ موجودہ آرمی چیف پارلیمنٹ و نظام کی عزت و احترام کرنے والے ہیں ٗوہ اپنے ادارے کو ایسے ایڈونچر میں کبھی نہیں ڈالیں گے لیکن اگر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو فوج و عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوںے کہاکہ اگر فوج و عدلیہ بھی عوامی مسائل حل نہیں کرتے اور ان کی امنگوں کو پورا نہیں کرتے تو جو لوگ سرحدوں پر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں وہ بھی کرپشن کے لیے اپنا خون کیوں دیں۔مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ رکاوٹ خود سیاستدان ہیں، ہم خود احتسابی کا عمل نہیں اپناتے اور اپنے کردار کو نہیں دیکھتے لیکن اپنے آپ کو حاکم بھی بنانا چاہتے ہیں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’میں نے نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ جب طوفان آئے تو بیٹھ جانا چاہیے اور دانائی و عقلمندی سے کام لینا چاہیے جبکہ انہیں ہٹ دھرمی نہیں دکھانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شریف نے اپنے بڑے بھائی کو تمام ٹھیک مشورے دیئے لیکن اگر کوئی سمجھنا یا ماننا نہ چاہے تو ہوسکتا ہے اسے نقصان ہو۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…