زرداری اور بلاول نے نواز شریف کی امیدوں پر پانی نہیں ڈالا بلکہ ان میں آگ لگا دی۔

17  اگست‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے لاہور میں بلاول ہائوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف اقتدار میں آکر سب کچھ بھول جاتے ہیں انہوں نے اپنے چار سالہ دور میں کبھی رابطہ نہیں کیا ، پانی اب سر سے گزرچکا ہے اس لئے اب ان سے رابطے کی کوئی گنجائش نہیں، مسلم لیگ(ن) کو

سیاسی حمایت نہیں مل سکتی، عمران خان فی الحال فل ٹاس پر کھیل رہے ہیںجب نو بال پر آئیں گے تو دیکھا جائے گا، شریف خاندان کی سیاست ختم ہو چکی ہے مستقبل قریب میں نواز شریف اور ان کے خاندان کو سیاست میں نہیں دیکھ رہا ۔آئین کے آرٹیکل 62اور63میں ترمیم کا بل اگر پارلیمنٹ میں لایا جائے گا تو تب ہی اس پر کوئی فیصلہ کریں گے۔سابق صدر آصف علی زرادری نے چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے ہمرا ہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کہتے ہیں کہ ہم نے نواز شریف کا ساتھ دیا جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ ہم نے نواز شریف کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا اور فی الحال خطرہ جمہوریت کو نہیں بلکہ میاں صاحب کو ہے ۔میاں صاحب نے4سالوں میں ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا، بھائیوں کے ساتھ 4سال تک بات چیت بند ہو تو وہ بھی آپ کا ٹیلی فون نہیں سنتا، میری نواز شریف کے ساتھ دوستی نہیں تھی بلکہ میری دوستی جمہوریت کے ساتھ ہے، میں نے تو میاں صاحب کے ساتھ کبھی پائے بھی نہیں کھائے۔تعلقات وہ ہوتے ہیں جن میں رابطے برقراررہیںجبکہ میاں صاحب تو اقتدار میں ہوتے ہوئے سب پرانے تعلقات کو بھول جاتے ہیں اس لئے ان کے ساتھ اب تعلقات کی بہتری کی کوئی گنجائش نہیں کیوں ابھی ہماری تمام تر توجہ الیکشن کی طرف ہے کسی بھی میثاق جمہوریت کی فی الحال توقع نہیں نہ

لگائی جائیں، کوئی بھی سیاسی قوت ختم نہیں ہو سکتی لیکن میاں صاحب سمیت شریف خاندان کو مستقبل کی سیاست میں نہیں دیکھ رہا۔اس موقع پرچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے کہتے آرہے ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے، ایسا لگتا ہے یہ قانون صرف پی پی پی کے لیے ہے، ملک میں سب کو پتہ ہے نواز شریف معصوم نہیں ہیں۔شریف خاندان اگر پیپلز پارٹی کیطرف سے ریلیف چاہتا ہے تو وہ نہیں مل سکتی، ہم جمہوریت کے ساتھ ہیں، نواز شریف اور ان کے خاندان کا ساتھ نہیں دیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…