ابھی اقتدار کے نشے سے نہیں نکلے، موت کا پھندا انہیں جینے نہیں دے رہا،خواجہ آصف کاحیرت انگیز دعویٰ

3  اگست‬‮  2017

اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ شاہدخاقان عباسی کو2018ء تک وزیراعظم ،شہبازشریف کے پنجاب کامحاذنہ چھوڑنے پرمشارت جاری ہے ،حکمرانی کافیصلہ عوام کریں گے ،نوازشریف2018ء میں چوتھی باروزیراعظم بنیں گے ،جمہوریت کاپوداکسی دن تناوردرخت بنے گا،کیاصادق اورامین صرف عوامی نمائندوں کوہوناچاہئے ،باقی طبقہ پرکوئی قدغن نہیں ،وزیرخارجہ بنائے جانے کاعلم نہیں ،پارٹی جوفیصل کرے قبول ہوگا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزنجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ دوتین روزمیں پارٹی مشاورت کے دوران اس رائے کوتقویت ملی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اپنے گزشتہ ادوارمیں پنجاب میں مؤثرکام کیا،اس لئے پنجاب سے وزیراعلیٰ کاعہدہ شہبازشریف کوالیکشن تک نہیں چھوڑناچاہئے ۔امیدہے نوازشریف 2018ء کاالیکشن لڑیں گے اورچوتھی مرتبہ وزیراعطم بنیں گے ،شاہدخاقان کومکمل طورپروزیراعظم بنائے جانے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے ،ملک میں جمہوری تسلسل قائم ہے ،پارٹی میں توڑپھوڑنہیں ہوئی۔اتوارکے روزنوازشریف واپس لاہورکاسفرکریں گے ،مسلم لیگ ن پنجاب کی تنظیم تیاریاں کررہی ہے ۔نوازکی نااہلی سے متعلق نظرثانی کیلئے اپیل دائرکرنے کیلئے نوازاپنے وکلاء سے مشاورت کررہے ہیں ،اس سے متعلق وکلاء ہی اچھی بات کرسکتے ہیں۔2018ء کے انتخاب میں عوام کی عدالت میں نظرثانی کی درخواست دائرضرورکریں گے،نوازشریف کوانصاف عوام دیں گے ،انہوں نے کہاکہ نااہلی موشگافی ہے ،ملک میں صادق وامین صرف صرف عوامی نمائندوں کیلئے ہی ہے کسی اورطبقے پرقدغن نہیں ہے ۔سابق صدرپرویزمشرف کے انٹرویوسے متعلق ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مشرف نے 7,8سال اقتدارکل کے مزے لئے ،وہ ابھیاقتدارکل کے نشے سے نہیں نکلے ،ایسے مزے موت تک نہیں ختم ہوتے ،

موت کاپھنداان کوجینے نہیں دے رہا،مشرف کے پاس کوئی نہیں گیاتھا،انہوں نے اپنی نوکری بچانے کیلئے جمہوریت کاتختہ الٹاتھا،جس طرح وہ مقدمات سے بھاگ کرملک سے فرارہوگئے ان سے تواچھے ہم لوگ ہیں جنہوں نے دس سال جیلیں کاٹیں ریاستی جبربرداشت کئے ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ سے متعلق ٹی وی پرپتہ چلامجھے اس قسم کی کوئی اطلاع نہیں ،میں وزیرخارجہ سے متعلق کوئی خبرنہیں پارٹی کوئی بھی ذمہ داری دے قبول کروں گا۔کابینہ میں نئے لوگوں کی شمولیت کے حوالے سے بات چیت جاری ہے ۔پارٹی مشاورت میں رائے دیتاہوں ،پارٹی میں رائے کااحترام کیاجاتاہے ،پارٹی کے صدرنوازشریف ہے امیدکرتاہوں پارٹی صدرنوازشریف کوہی رہناچاہئے ،نوازشریف کی جوحیثیت پارٹی میں ہے وہ اورکوئی نہیں لے سکتا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…