پاک افغان چمن بارڈر کامیاب مذاکراتی عمل کے بعد 23ویں روز کھول دیا گیا،نئے اقدامات کی تفصیلات سامنے آگئیں

27  مئی‬‮  2017

کو ئٹہ( آئی این پی)پاک افغان چمن بارڈر کامیاب مذاکراتی عمل کے بعد 23ویں روز کھول دیا گیا ،سرحد پر آمدورفت بحال ہونے پر دونوں طرف کے عوا م میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور عوام نے جنگ بندی کے بعد چمن بارڈر کھولنے میں اہم کردار ادا کرنے پر اے این پی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی اور دونوں جانب کے حکام کا شکریہ ادا کیا ہے،

بارڈر کھلنے کے بعد لوگوں کے علاوہ دونوں جانب پھنسے ہوئے سینکڑوں ٹرالر ، چھوٹی بڑی گاڑیاں منزل کی جانب روانہ ہوگئیں پاک افغان بارڈر چمن پر واقع باب دوستی کو23روز قبل کلی لقمان اورکلی جہانگیر میں پیش آنے والی جھڑپ کے بعد بند کیا گیا تھا جس سے دونوں جانب عوام اور تاجربرادری کو شدید مشکلات کا سامنا تھا اس دوران دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان مذاکرات کے کئی دور چلے ۔دریں اثناء ایف سی ہیڈ کوارٹر میں ایک قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے سیکٹر کمانڈر بریگیڈئر ندیم سہیل نے کہ کہ پاک افغان سرحد جو افغان فورسز کی شہری آبادی پر جارحیت کے بعد سے 5مئی کو بند کردیاگیا تھا جس کو ہفتہ کو ماہ رمضان کے احترام میں اور افغان فورسز کی باربار درخواست پر کھول دیاگیا۔ جرگے میں چمن شہرکے قبائلی عمائدین اور سیاسی پارٹیوں کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی ۔ سیکٹر کمانڈر بریگیڈئر ندیم سہیل نے اپنے خطاب میں کہاکہ افغان حکومت کو پہلے ہی آگاہ کیاگیاتھا کہ مردم شماری کے حوالے سے جس کے باوجود افغان فورسز نے جارحیت کی جس پر پاکستانی فورسز کی جانب سے پاک افغان سرحد کو مجبوراََ بند کرناپڑا کیونکہ بارڈر کو پاکستانی تاجروں کی حفاظت کیلئے بند کردیاگیا تھا اور افغان علاقے میں پاکستانی تاجروں کو افغان حکومت کی جانب سے سخت ہراساں کیاجاتا اس لئے پاک افغان سرحد کو بند کرنا پڑا ۔

انہوں نے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب تک متنازعہ علاقے کلی لقمان اور کلی جہانگیرپر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات ہونے کے بعد وہا ں رہائشی واپس اپنے گھروں کو جائیں گے قبائلی جرگہ میں کوئٹہ ڈویژن کمشنر امجد علی نے بھی خطاب کیاانہوں نے کہاکہ پاک افغان سرحد پر آباد قبائل کو ہم دیتے ہیں جنہوں نے ہروقت سیکورٹی فورسز کا ساتھ دیاہے اور ہم سب کو سب سے پہلے اپنے ملک پاکستان کی کیلئے

سوچنا ہوگا اور ہم پاکستانی ہیں اس موقع پر واقعہ میں شہید ہونے والے افراد کیلئے دعا مغفرت کی اور زخمیو کیلئے صحت یاب ہونے کیلئے بھی دعاکی ۔ جبکہ پاک افغان سرحد کو باقاعدہ طور پر تین بجے ہرقسم کی امدروفت کیلئے کھول دیاگیا اس موقع پر پاکستانی اور افغانی حکام دونوں موجود تھے جنہوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاکر تجارتی گیٹ کو کھول دیاگیا جبکہ پیدل آمدروفت کا گیٹ بھی باقاعدہ طورپر دونوں جانب کے

سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ آفیسران نے شرکت کرکے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاکر باقاعدہ طورپر گیٹ کو کھول دیااس موقع پر مسافروں اور مال بردار ٹرکوں کا کافی رش تھا جبکہ پاکستان حکام نے یہ واضح کیاکہ متنازعہ علاقوں کے رہائشی کو اسوقت جانے دیاجائے گا جب متنازعہ علاقے کا کوئی فیصلہ ہو جبکہ اس موقع پر قبائلی عمائدین کلی حاجی جہانگیر اورلقمان کے سربراہ نے درخواست کی کہ سیکورٹی فورسز ہمیں اپنے گھروں میں

جانے کی اجازت دے تاکہ ہم اپنے گھروں میں افطاری کرسکے ۔ جبکہ قبائلی جرگے میں ملیزئی قوم کے سربراہ حاجی خدائے میر خان اچکزئی ،نصرت زئی قبیلے کے سربراہ کیپٹن عبدالخالق اچکزئی ،نورزئی قبیلے کے سربراہ حاجی فیض اللہ خان نورزئی ،مولانا محمد حنیف ،حاجی محمد عیسیٰ، حافظ محمد یوسف ،حاجی داروخان اچکزئی ،حافظ عزیز اللہ عزیزی انجمن تاجران ودکانداران کے ضلعی صدر حاجی جمال شاہ اچکزئی ،

مسلم لیگ ق کے ضلعی صدر ڈاکٹر رفیع اللہ اور دیگر قبائلی اور سیاسی عمائدین نے شرکت کی جبکہ پاک افغان سرحد کو کھلنے سے پہلے باقاعدہ دعا کی گئی ۔ جبکہ گزشتہ دنوں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے چمن بارڈر کھلوانے کے لئے کوششیں شروع کیں اور دونوں جانب کے اعلیٰ ذمہ دار حکام سے رابطے کئے جو بالآخر نتیجہ خیز ثابت ہوئے اور ہفتے کو چمن بارڈر کو ہر قسم کی آمدورفت کے

لئے باقاعدہ طو رپر کھول دیا گیا ۔دریں اثناء صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے چمن بارڈر کھلنے پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے پاکستان اورا فغانستان کے اعلیٰ حکام کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ سرحد کی بندش سے دونوں جانب کے عوام کا نقصان ہورہا تھا اورتجارتی و معاشی سرگرمیاں بالکل رکی ہوئی تھیں انہوں نے کہا کہ ہم دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کا

خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے رمضان المبارک کی آمد پر خیر سگالی کے تحت سرحد کھلوانے میں اپنا کردار ادا کیا تاہم جو امور حل طلب ہیں اور ان پر مزید بات چیت ہونی چاہئے ان کے حوالے سے عید الفطر کے بیس روز بعد دوبارہ گفت و شنید ہوگی اور ہم چاہتے ہیں کہ تمام تصفیہ طلب ایشوز حل کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی کشیدگی دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے اورا س کا

فائدہ دونوں ممالک کے دشمن قوتیں اٹھاتی ہیں سرحدی کشیدگی سے پشتونوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچتا ہے اس لئے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہر طرح کے مسائل بیٹھ کر افہام و تفہیم سے حل کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کی بندش سے جہاں عام عوام کا بہت زیادہ نقصان ہورہا تھا وہاں اس کی وجہ سے صوبے کے تاجر صنعتکار اور زمینداروں کو بھی بہت مشکلات پیش آرہی تھیں او ر تجارتی سرگرمیاں بالکل صفر ہوگئی تھیں اس کے

ساتھ ساتھ سرحدکی بندش اور موجود کشیدگی سے دونوں ممالک کے مابین دوریاں بڑھ رہی تھیں ایک دوسرے پر عدم اعتماد کی فضاء بھی پروان چڑھ رہی تھی انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی پشتونوں کی نمائندہ جماعت ہے جس نے ہمیشہ پشتونوں کے اجتماعی مفادات کی بات کی ہے موجودہ حالات ہم سے اس بات کا تقاضہ کرتے ہیں کہ ہم فکر باچاخان سے رجوع کرتے ہوئے پشتونوں کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لئے اپنا کردار اد اکریں کیونکہ پشتونوں کو درپیش تمام مسائل کا حل باچاخان بابا کی فکر اور ان کی سیاست میں پوشیدہ ہے ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…