راحیل شریف کے دور کی ایک چیز جو آج بھی میرے کمرے میں موجود ہے!! وہ چیز کیا ہے جسے دیکھ کر میں۔۔آرمی چیف جنرل باجوہ کا بڑا انکشاف

16  دسمبر‬‮  2016

پشاور(آن لائن) پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے انکشاف کیا ہے کہ سابق چیف جنرل راحیل شریف کی طرح آج بھی ان کے دفتر میں اے پی ایس کے شہید بچوں کی تصاویر موجود ہیں تاکہ میرا جذبہ ڈگمگائے اور نہ ہی عزم متزلزل ہو۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) کے شہدائکی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اے پی ایس کے شہید بچوں اور اور دیگر 22 ہزار شہداء کا خون ہمارے سر پر قرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دفتر میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرح اے پی ایس کے شہید بچوں کی تصاویر رکھی ہوئی ہیں اور انہیں گاہے بگاہے دیکھتا رہتا ہوں تاکہ میرا جذبہ ڈگمگائے اور نہ ہی عزم متزلزل ہو۔
آرمی چیف نے کہا کہ میں بھی ایک بھائی، شوہر اور باپ ہوں اور اس درد کو سمجھ سکتا ہوں جو یقیناًقابل برداشت نہیں۔ مولانا صاحب نے فرمایا کہ جو شہید ہوئے وہ یقیناًبہتر جگہ پر موجود ہیں اور ہمیں اس کا شعور نہیں ہے۔
اْنہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال بھی ہم نے ایک تقریب کی اور اس سال بھی تقریب کا انعقاد ہو رہا ہے جس کا مقصد یہ یاد رکھنا ہے کہ ہمارا کتنا خون بہایا گیا ہے، ہم بچوں کی قربانیوں کو بھولیں اور راستے سے نہ بھٹکیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…