کراچی ضمنی الیکشن:ووٹرز کی دلچسپی ،امیدواروں کی جانب سے الزامات کی بوچھاڑ

23  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کراچی کے حلقہ این اے246 میں ضمنی الیکشن کیلئے عوام کی بڑی تعداد صبح سے ہی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے گھروں سے نکل آئے ،خواتین کی بڑی تعداد گاڑیوں کے ذریعے پولنگ سٹیشن پہنچیں جبکہ اکثریت خواتین اپنے بچوں کے ہمراہ پیدل اور سائیکلوں پر سوار ہو کر اپنے امید واروں کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ سٹیشن پر پہنچے اور شدید گرمی میں کئی کئی گھنٹے لائنوں میں کھڑے ہو کرووٹ کا حق استعمال کرتے رہے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار عمران اسماعیل ،ایم کیو ایم کے امید وارکنور نوید جمیل اور جماعت اسلامی کے راشد نسیم نے اپنے اپنے حلقوں میں صبح سے ہی اپنے ووٹ کے حق رائے دہی کا استعمال کیا اور مختلف پولنگ سٹیشن کا دورہ کیا ۔تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کو متعدد پولنگ اسٹیشنوں پر دورہ کے موقع پر مخالفین کے نعرے بازی کا سامنا کرنا پڑا ،جس پولنگ سٹیشن پر جاتے تو وہاں پر موجود ایم کیو ایم کے کارکن عمران اسماعیل کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے تاہم عمران اسماعیل مخالفین کے نعرے بازی کی پرواہ کئے بغیر تحریک انصاف کے کارکنوں میںگھل مل جاتے اور انہیں ووٹنگ کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے۔اس دوران عمران اسماعیل نے کارکنوں سے کہا کہ آج کا دن تبدیلی کا دن ہے ،لوگوں کو گھروں سے نکلناپڑے گا،عمران اسماعیل نے بھی دعوی کیا کہ تحریک انصاف کو کامیابی ضرور ملے گی۔عمران اسماعیل نے متعدد پولنگ سٹیشن پر الیکشن کمیشن کے انتظامات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اورا س حوالے سے الیکشن کمیشن کو باقاعدہ شکایات بھی بھیجیں تاہم الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں چھوٹی چھوٹی شکایتیں موصول ہوئی ہیں تاہم کوئی ایسی شکایت نہیں ملی جس سے ضمنی الیکشن متاثر ہوا ہے۔دوسری جانب جماعت اسلامی کے امید وارراشد نسیم نے ضمنی الیکشن میں پولنگ کے دوران ایم کیو ایم کے کارکنوں کی مداخلت کا نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شکایت فیکس کی جس میں انہوں نے کہا کہ پولنگ سٹیشن کے باہر ایم کیو ایم کے کارکن گلے میں پارٹی کا کارڈ پہن کر گھوم رہے ہیں اور لوگوں کو ہدایات جاری کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم عوام میں خوف پیدا کررہی ہے جبکہ راشد نسیم نے الیکشن کمیشن کو تین پولنگ سٹیشن پر پولنگ دیر سے شروع کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا اور ان پولنگ سٹیشن پر وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے ،ان شکایات کے باوجود جماعت اسلامی کے رہنما راشد نسیم نے الیکشن کمیشن کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی نسبت انتظامات بہتر انداز میں کئے ہیں ۔پولنگ کے اندر ایک بہترین ماحول ہے اور رینجرز کی موجودگی میں ضمنی الیکشن کامیابی کے ساتھ ہوا ہے،انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے بعد دعوی کیا ہے انشاءاللہ جماعت اسلامی کامیاب ہو جائے گی۔دوسری جانب ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن پولنگ سٹیشنوں کے اندر گھس جاتے ہیں اور ووٹ ڈالنے والوں پر اثر انداز ہو رہے ہیں،انہوں نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کی کہ پولنگ صبح ایک گھنٹہ لیٹ ہوئی ہے جس سے ایم کیو ایم کے کارکنوں اور خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس حوالے سے انہوں نے الیکشن کمیشن کے حکام سے رابطہ کیاتاہم الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ سکیورٹی وجوہات کی بناءپر پولنگ کا عمل لیٹ شروع ہو ا ہے۔ضمنی الیکشن کے موقع پر رینجرز اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بہترین انتظامات دیکھنے کو ملے اور عوام نے بھی ان انتظامات کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے۔رینجرز پولنگ کے دوران انتہائی الرٹ رہی اور تمام ووٹرز کی جامع تلاشی اور شناختی چیک کرنے کے بعد سٹیشن کے اندر جانے کی اجازت دی گئی جبکہ پولنگ کے باہر کسی امیدوار اورووٹرز کو میڈیا سے بات چیت کرنے پر پابندی لگائی گئی تھی جبکہ عزیز آباد میں مسلم گورنمنٹ سکول کے باہر سے رینجرز 2 نامعلوم افراد کو حراست میں لے لیا اور سکول کے اندر لے گئے جہاں پر ان سے پوچھ گچھ کی گئی ۔ حلقہ این اے 246میں پولنگ کا عمل شروع ہوا تو عوام کی بڑی تعداد اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ ڈالنے گھروں سے نکلی۔ کہیں تمام امور خیر خوبی سے انجام پاتے رہے تو کہیں عوام کو مشکلات کابھی سامنا کرنا پڑا۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخاب میں پولنگ صبح آٹھ بجے سے شروع ہوئی۔ پولنگ اسٹیشنز پر پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات تھے۔ ووٹنگ کاعمل شروع ہوا تو ووٹرز نے دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صبح کے اوقات میں ہی اپنے حق رائے دہی کااستعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز کا رخ کیا۔ خواتین کو کہیں کہیں ووٹ ڈالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کسی کو اپنا پولنگ اسٹیشن ڈھونڈنے میں دقت ہوئی تو کہیں ووٹنگ عمل تاخیر سے شروع ہونے کے باعث ووٹرز کو انتظار کرناپڑا۔پولنگ اسٹیشنز پرجہاں کچھ لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑاتو وہیں شہریوں کی اکثریت انتظامات سے مطمئن بھی نظر آئی۔ کئی نے تو ووٹ ڈالتے ہی وکٹری کانشان بنا کر خوشی کااظہار بھی کیا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…