ایک دہائی کا بدترین سیلاب،بنگلہ دیش کا ایک تہائی حصہ مون سون بارشوں کے بعد زیر آب،51لاکھ افراد شدید متاثر

15  جولائی  2020

ڈھاکا(این این آئی)بنگلہ دیش کے سیلاب کی پیش گوئی اور انتباہی مرکز کے سربراہ عارف الزمان بھویان نے بتایاہے کہ ایک دہائی کی ریکارڈ طوفانی بارشوں سے بنگلہ دیش کا ایک تہائی حصہ زیر آب آگیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش کے سیلاب کی پیش گوئی

اور انتباہی مرکز کے سربراہ عارف الزمان بھویان نے بتایا کہ یہ ایک دہائی کا بدترین سیلاب ہے،شدید بارشوں کی وجہ سے دو اہم ہمالیائی دریا متاثر ہوئے ، برہم پتر اور گنگا، جو بھارت اور بنگلہ دیش سے گزرتے ہیں،عارف الزمان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ بنگلہ دیش کا ایک تہائی حصہ زیر آب آگیا ہے اور گائوں کے گھروں اور سڑکوں کے ساتھ کم از کم 15 لاکھ افراد متاثر ہوئے ۔ضلعی انتظامیہ کے ایک عہدیدار فاروق احمد نے کو بتایا کہ شمال وسطی بنگلہ دیش میں دریائے برہم پتر معمول سے 40 سینٹی میٹر اونچی ہے اور جس سے اس کے پھٹنے کا خطرہ تھا۔انہوںنے بتایا کہ زیادہ تر دیہاتی اپنے سیلاب سے متاثرہ گھروں کے قریب ہی رہنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم تقریبا 15 ہزار شدید متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرگئے۔10 روز کی پیشگوئی کے ساتھ بڑھتے ہوئے پانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عارف الزمان نے کہا کہ اگر مزید دریائوں کے کنارے پھٹ گئے تو ملک کا 40 فیصد حصہ انتہائی خراب صورتحال میںسیلاب کی زد میں آسکتا ہے۔شمالی قصبے بسوامبھر پور کے دیہاتیوں نے بتایا کہ شمال مشرقی بنگلہ دیش کا ایک بڑا دریا سورما کے کنارے پھٹ جانے کے بعد زیادہ تر مکانات جزوی طور پر زیر آب آگئے تھے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…