اسیر فلسطینی کی ہونہار بیٹی کی میٹر ک کے امتحان میں شاندار کامیابی کتنے نمبر حاصل کئے؟پورے خاندان کا سر فخر سے بلند کردیا

12  جولائی  2020

الخلیل (این این آئی )اسرائیلی زندانوں میں قید اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک سینئر رکن حسام القواسمی کی ہونہار بیٹی نے میٹرک کے امتحان میں سائنس کے مضامین میں شاندار کامیابی حاصل کرکے اپنے پورے خاندان اور والد کا سر فخر سے بلند کردیا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز فلسطین میں

میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔  امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کرنے والوں میں اسیر القواسمی کی صاحب زادی تسنیم نے 96 اعشاریہ چھ فی صد نمبرات حاصل کرکے بالعموم فلسطینی قوم اور بالخصوص اپنے خاندان کو خوش کردیا۔طالبہ تسلیم القواسمی نے اپنی غیرمعمولی تعلیمی کامیابی اپنے اسیر والد حسام  القواسمی کے لیے وقف کردی۔ خیال رہے کہ اسیر حسام القواسمی  کو اسرائیلی فوجی عدالت سے تین بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ تسنیم نے اپنی شاندار کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ اللہ کی خصوصی عنایت، اس کیکرم، والدین کی دعائوں اور اساتذہ کی محنت کا ثمر ہے۔اس نے پڑھائی میں تعاون کرنے والے اپنے کنبے اور اساتذہ سب کا شکریہ ادا کیا۔تسنیم القواسمی نے کہا کہ  اسے مطالعے کے دوران  کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا جن میں سب سے بڑا چیلنج  کرونا بحران اور اس کے ساتھ ہونے والی نفسیاتی فضا کے علاوہ  قابض دشمن کی جیل میں والد کا قید ہونا بھی شامل تھا۔تسنیم نے کہا کہ خدا کے فضل سے میں میں امتحان میں برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہی حالانکہ میں  اس سے بھی اعلی درجے کی تلاش  میں تھی۔ آئندہ اپنے تعلیمی مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے تسنیم نے کہا کہ وہ ایک ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں اور مریضوں کی سرجری میں مہارت حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔طالبہ تسنیم کی والدہ نے بیٹی کی شاندار کامیابی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکام نے تنسیم کے والد اورماموں کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے گھر کو بھی گرا دیا۔ تاہم بیٹی کی کامیابی نے ہمیں گرفتاریوں اور مکان کی مسماری کے دکھ کے باوجود خوشی دکھائی۔اس موقعے پر تسنیم نے کہا کہ ہم معجزے دکھانے والے لوگ ہیں۔ ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہم تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے مشن اور منزل کی طرف سفر جاری رکھیں گے۔والدہ نے زور دے کر کہا کہ تسنیم کے والد کی رہائی کے بغیر ان کی خوشی مکمل نہیں ہوگی۔ جب تک ان کے  خاندان کے ساتھ ہونے والی نا انصافی ختم اور قابض دشمن کا تسلط ختم نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری خوشیاں ادھوری ہیں،

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…