برطانوی حکومت کا لاکھوں کورونا وائرس ٹیسٹ ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف،سرکاری اعداد و شمار میں حیرت انگیز بات سامنے آ گئی

7  جولائی  2020

لندن(این این آئی)برطانوی حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں لاکھوں کورونا وائرس ٹیسٹ ریکارڈ ہی نہیں کیے جا رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر (ڈی ایچ ایس سی) نے بتایاکہ جب سے ٹیسٹنگ شروع ہوئی ہے ایک کروڑ 50 لاکھ کے قریب ٹیسٹ کیے گئے ہیں، لیکن ان میں سے 80 لاکھ کے قریب ہی پراسیس کیے جا سکے ہیں۔20 لاکھ سے زیادہ یا پانچ میں سے ایک ٹیسٹ،

یا تو لیبارٹری میں بھیجے ہی نہیں گئے یا پھر غلط قرار دیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم کے ترجمان نے رپورٹرز کو بتایا کہ کچھ لوگ ٹیسٹ کے لیے کہیں گے اور پھر کسی بھی وجہ سے ٹیسٹ واپس نہیں بھیجیں گے۔جب ڈی ایچ ایس سی کے اعداد و شمار ان کے سامنے رکھے گئے تو انھوں نے کہا کہ انھوں نے اس کے متعلق مصدقہ نمبر نہیں دیکھے۔یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب ڈانننگ سٹریٹ نے لوگوں کی ٹیسٹنگ کے روزانہ کے اعداد و شمار کو شائع نہ کرنے کا دفاع کیا ہے۔ اس کے برعکس وہ اس کی حمایت کرتی ہے کہ یہ شائع کیا جائے کہ کتنے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔وزیرِ اعظم کے ترجمان نے کہا کہ ڈی ایچ ایس سی اب یہ شائع نہیں کرے گی کہ کتنے لوگوں کو ٹیسٹ کیا جا رہا ہے بلکہ وہ شائع کرے گی کہ روزانہ کتنے ٹیسٹ پراسیس کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ٹیسٹنگ کا ڈیٹا صرف یہ بتاتا ہے کہ کتنے نئے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ مثلا اگر کسی کو فروری میں ٹیسٹ کیا گیا اور پھر دوبارہ اس ماہ ٹیسٹ کیا گیا تو اسے صرف ایک ہی تصور کیا جائے گا۔ برطانوی حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں لاکھوں کورونا وائرس ٹیسٹ ریکارڈ ہی نہیں کیے جا رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر (ڈی ایچ ایس سی) نے بتایاکہ جب سے ٹیسٹنگ شروع ہوئی ہے ایک کروڑ 50 لاکھ کے قریب ٹیسٹ کیے گئے ہیں، لیکن ان میں سے 80 لاکھ کے قریب ہی پراسیس کیے جا سکے ہیں۔20 لاکھ سے زیادہ یا پانچ میں سے ایک ٹیسٹ، یا تو لیبارٹری میں بھیجے ہی نہیں گئے یا پھر غلط قرار دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…