سائبر ہتھیاروں کی عالمی منڈی،کونسا ملک دنیا کے باقی تمام ممالک سے آگے نکل گیا ،پوری دنیا پر کن تین ممالک کا غلبہ ہے،رپورٹ میں حیرت انگیز انکشافات

23  اگست‬‮  2019

تل ابیب(این این آئی )عالمی سطح پر سائبر ہتھیاروں کی فروخت کی عالمی منڈی میں اسرائیل دنیا کے باقی تمام ممالک سے آگے نکل گیا ۔ سائبر ہتھیار ہیکنگ سمیت آن لائن جرائم کے لیے استعمال ہونے والے کئی طرح کے سافٹ ویئر کو مجموعی طور پر کہتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مطابق اسرائیل بین الاقوامی سطح پر ہیکنگ اور آن لائن نگرانی کے لیے استعمال ہونے والی بہت متنوع سافٹ ویئر مصنوعات کا نہ

صرف ایک انتہائی اہم فروخت کنندہ ملک بن چکا ہے بلکہ اب اس نے ایسی ٹیکنالوجی کی بیرون ملک فروخت سے متعلق ملکی قواعد و ضوابط میں نرمی کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔دفاعی شعبے کے ایک تحقیقی ادارے مارکیٹ فورکاسٹ کے مطابق سائبر ہتھیاروں کی فروخت کی عالمی منڈی اس وقت تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس پر اسرائیل، امریکا اور یورپی یونین کے رکن ممالک کا غلبہ ہے۔مزید یہ کہ اقتصادی طور پر نقصان پہنچانے والے سائبر نظاموں کی عالمی سطح پر طلب اس وقت اتنی زیادہ ہے کہ یہ مارکیٹ سن 2027ء تک مزید 39 فیصد ترقی کر جائے گی اور تب اس کی کل مالیت کا حجم 9.7 بلین ڈالر ہو جائے گا۔اسرائیل میں سائبر حملوں کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی صنعت پر قریب سے نظر رکھنے والے ذرائع کے مطابق اس ملک کی اس شعبے میں سالانہ برآمدات کی مالیت سینکڑوں ملین یورو بنتی ہے۔ لیکن اس کے برعکس اسرائیل کو سائبر سکیورٹی مصنوعات کی بہت زیادہ برآمد سے سالانہ تقریباسات بلین ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔ماہرین ان برآمدات کو دفاعی نوعیت کی سائبر ٹیکنالوجی کے شعبے میں رکھتے ہیں اور اہم بات یہ بھی ہے کہ اس شعبے میں اسرائیل کا عالمی منڈی میں حصہ 10 فیصد کے قریب بنتا ہے۔یہ اعداد و شمارٹریکسن ٹیکنالوجیز کے مرتب کردہ ہیں اور اس میں نقصان دہ اور فائدہ مند دونوں طرح کے سائبر ہتھیاورں سے ہونے والی

آمدنی شامل ہے۔برطانوی دارالحکومت لندن میں قائم آن لائن سکیورٹی سے متعلق ایک غیر سرکاری تنظیم پرائیویسی انٹرنیشنل کے مطابق اسرائیل سائبر نگرانی کے لیے مختلف طرح کی ٹیکنالوجیز فروخت کرنے والے دنیا کے پانچ سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ایسی اسرائیلی کمپنیوں کی تعداد 27 ہے، جو عالمی سطح پر ایسے سائبر ٹیکنالوجی سسٹم فروخت کرتی ہیں۔ماہرین سائبر ہتھیار ایسے سافٹ ویئر کو کہتے ہیں، جن کے ذریعے آن لائن حملے بھی کیے جا سکتے ہوں اور دفاع بھی۔ان میں جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والا ‘سپائی ویئر‘، نقصان پہنچانے والا مَیل ویئر، ہیکنگ کے لیے استعمال ہونے والے کمپیوٹر پروگرام اور آن لائن سکیورٹی کو یقینی بنانے والے اینٹی وائرس اور سرویلینس پروگراموں سمیت ہر طرح کی سائبر ٹیکنالوجی شامل ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…