بنگلہ دیش کے اعلان کے جواب میں روہنگیا پناہ گزینوں کا واپس لوٹنے سے انکار

21  اگست‬‮  2019

ڈھاکہ (این این آئی) بنگلہ دیش کی جانب سے 21 اگست کو روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو واپسی میانمار بھیجنے کے اعلان کے رد عمل میں پناہ گزینوں نے وطن لوٹنے سے انکار کردیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بنگلہ دیش کے پناہ گزین کمشنر عبدالکلام نے بتایا کہ واپسی کے

عمل کے لیے ایک ہزار 56 خاندانوں میں سے صرف 21 خاندانوں کو منتخب کیا گیا جو حکام کو اس بات کا انٹرویو دینے کے لیے تیار ہیں کہ آیا وہ میانمار لوٹنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام خاندانوں کا کہنا تھا کہ وہ واپس نہیں جانا چاہتے جبکہ بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ جہاں 10 لاکھ روہنگیا پناہ لیے ہوئے، زندگی معمول کے مطابق جاری و ساری ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ماضی جیسی افراتفری نہیں یے، وہ حکام کے پاس گئے اور کھل کر بات کی جو بہت مثبت بات ہے اب وہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک دن کا وقت ہے، امید ہے کہ مزید کئی خاندان انٹرویو میں شرکت کریں گے۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے ایک ای میل میں بتایا کہ دوسرا انٹرویو ان پناہ گزینوں کے ساتھ کیا جائے گا جنہوں نے سروے میں واپس لوٹنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔اس سلسلے میں انٹرویو دینے والے کچھ روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک واپس نہیں لوٹیں گے جب تک میانمار انہیں شہریت نہ دے دے۔دوسری جانب کئی نسلوں سے میانمار میں مقیم ہونے کے باوجود حکام نے انہیں شہریت دینے سے انکار کردیا ہے اور انہیں بنگالی کہنے پر ہی بضد ہیں۔البتہ میانمار نے اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ 3 ہزار 450 افراد پر مشتمل منتخب خاندان میانمار میں فوجی حملوں کے بعد بنگلہ دیش آئے تھے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…