عوامی دبائو اوربھارتی فورسز کے حوصلے پست ہونے پر مودی کی پریشانی عروج پر، ہاتھ جوڑ کرناقدین سے کیا منتیں ترلے کرنے لگے؟

28  فروری‬‮  2019

نئی دلی(سی پی پی)بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے روایتی انداز میں ناقدوں کو ہاتھ جوڑ کر کہا ہے کہ سب سے ضروری چیز سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست ہونے نہیں دینا ہے۔کچھ ہی دنوں قبل بڑی بڑی بڑھکیں مارنے والے وزیراعظم نریندرا مودی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، اپوزیشن الگ آڑے ہاتھوں لے رہی ہے تو بھارتی جنتا بڑے فوجی نقصان پر مودی سرکار سے سخت نالاں ہے۔

اِدھر سیکیورٹی فورسز کے حوصلے بھی پست ہیں۔پاک فضائیہ کے کرارے جواب پر 24 گھنٹے بعد چپ توڑتے ہوئے مودی منظر عام پر آہی گئے اور عوامی دبائو کو کم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست ہونے کی دہائی دیتے ہوئے خود کو تنقید سے بچانے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔وزیراعظم نریندرا مودی نے کہا کہ سرحد پار سے حملے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہیں، حملوں کا مقصد بھارت کی تعمیر و ترقی کو روکنا ہے، پوری قوم مذموم سازشوں کے خلاف چٹان کی طرح کھڑی ہے۔فوجی محاذ پر عبرت ناک ناکامی پرعوامی حمایت کھودینے والے بھارتی وزیراعظم نے اتحاد اتحاد کی گردان کرتے ہوئے کہا کہ ملکی دفاع سب کی ذمہ داری ہے، بھارت متحد ہوکر لڑے گا اور یہ ہم سب کی فتح ہوگی۔اپوزیشن سے اکھڑے اکھڑے رہنے والے وزیراعظم مودی اب منت سماجت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمیں متحد ہو کر دشمن کو بتانا ہوگا کہ ہم کسی حملے سے خوف زدہ نہیں۔ تاہم اپوزیشن مودی کو موقع دینے پر رضامند دکھائی نہیں دیتی۔واضح رہے کہ پاک فضائیہ کی جانب سے 2 بھارتی طیاروں کو گرانے کے بعد وزیراعظم مودی شدید دبائوکا شکار ہیں اور اس دباو سے نکلنے کے لیے کبھی وہ سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست ہونے کی دہائی دیتے ہیں تو کبھی اپوزیشن کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…