’’سی آر پی ایف کانوائے پر حملہ کرنے کیلئےکوئی پاکستان سے نہیں آیا‘‘ بھارتی مذہبی رہنما نے مودی کے سرجیکل سٹرائیک کو بے نقاب کردیا

18  فروری‬‮  2019

مہاراشٹرا(این این آئی)بھارت کے معروف سماجی کارکن اور مذہبی رہنما سوامی اگنیویش نے کہا ہے کہ پلوامہ دھماکہ کرنے کے لیے کوئی آدمی پاکستان سے نہیں آیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اگنیویش نے مہاراشٹرا میںایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ پاکستان پر الزام لگانا ایک الگ سوال ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ حملے میں مقامی لوگ شامل ہیں۔

انہوں نے دھماکے پر بی جے پی کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ایک مخصوص جماعت حالات خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے تاکہ آئند پارلیمانی انتخابات میں ووٹ بٹور سکے۔ انہو ں نے کہاکہ موجودہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے سرجیکل سٹرائیک اور ملک کے فوجیوں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا۔ سارے ملک کو فوجیوں کی ہلاکت پر دکھ ہے اور ایک مخصوص جماعت ووٹ حاصل کرنے کے لیے لوگوں کے جذبات کا استحصال کررہی ہے۔ انہو ں نے کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسا کرنے والوں کے اپنے مفادات ہیںاوروہ ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ سوامی اگنیویش نے کہاکہ یہ پاکستان، افغانستان اور بھارت کو اپنے تمام مسائل حل کرنے کا بہترین موقع ہے۔انہوں نے کہاکہ چند لوگ قوم پرستی کا پروپیگنڈا کررہے ہیں جو ملک کی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے لیے اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملے کیوں کئے جاتے ہیں جبکہ ان کا حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ محض پاگل پن اور معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے سی آرپی ایف کانوائے پر حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قراردیتے ہوئے کہاکہ گورنر ستیاپال ملک نے خود اس کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانوائے پر حملے کے لیے پاکستان سے کوئی نہیں آیااور یہ ایک مقامی عسکریت پسند عادل احمد نے کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…