باپ کو فالج ہوا تو بیٹیوں نے ہمت نہ ہاری ،دکان پر جاکر ایسا کام کرنا شروع کردیا کہ دیکھ کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

27  جنوری‬‮  2019

نئی دہلی(آن لائن) دنیا میں ایسی کئی بیٹیاں ہیں جو اپنے والدین کی ذمہ داریاں بالکل بیٹوں کی طرح پورا کرتی ہیں، ایسے ہی ایک انوکھی مثال بھارتی ریاست اترپردیش کے ایک علاقے میں ملتی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق 18 سالہ جوتی کمار اور ان کی 16 سالہ بہن نیہا اپنے والد کی نائی کی دکان سنبھال رہی ہیں لیکن انوکھی بات یہ ہے کہ والد کی دکان کو چلانے کے لیے دونوں نے لڑکوں کا روپ دھار لیا ہے۔

دونوں بہنوں نے 2014 میں اپنے والد کی نائی کی دکان اس وقت سنبھالی جب ان کے والد فالج کا شکار ہوکر محتاج ہو کر رہ گئے تھے، اس وقت یہ دونوں بہنیں کم عمر تھیں یعنی جوتی کی عمر 13 جب کہ نیہا کی عمر محض 11 برس تھی۔ ان کے گھر کا چولہا جلنے کا واحد ذریعہ والد کی دکان تھی یہی وجہ تھی کہ دونوں بہنوں نے اپنی تعلیم کو ترجیح دیے بغیر گھر کے لیے والد کی نائی کی دکان کو چلانے کا فیصلہ کیا۔ جب جوتی اور نیہا نے والد کی نائی کی دکان دوبارہ سے کھولی تو دونوں کو کئی افراد کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں مرد حضرات کے غلط برتاؤ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔بعدازاں دونوں بہنوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اس دکان کو چلانے کے لیے لڑکوں کا روپ اپنا لیں گی تاکہ کوئی شخص بھی ان کی دکان پر بال کٹوانے یا شیو کروانے آئے تو ان سے غیر اخلاقی رویہ اختیار نہ کرے۔لڑکوں کا روپ دھارنے پر مقامی افراد نے دونوں بہنوں کا خوب مذاق اڑایا اور ان پر کڑوے کسیلے جملے بھی کسے۔جوتی کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’یہ واقعی مشکل کام تھا اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ ہم نے نہ صرف اپنا بھیس تبدیل کیا بلکہ اپنے نام بھی لڑکوں والے رکھے‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہماری تعلیم ضرور متاثر ہوئی لیکن اگر ہم ایسا نہ کرتے تو آج ہمارا گھر بھوکا مر جاتا‘۔ تاہم ایک دفعہ جب ایک بھارتی صحافی نے ان بہنوں سے ملاقات کی اور ان کی کہانی کو شائع کیا تو مقامی افراد سمیت دیگر لوگوں نے بھی ان کے حوصلے اور محنت کو خوب سراہا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…