روس معمر قذافی کے خاندان کو حکومت میں لانے کیلئے سرگرم ،سیف الاسلام سے کیا مطالبہ کردیا؟پوری دنیا ہاتھ ملتی رہ گئی

25  دسمبر‬‮  2018

ماسکو (این این آئی)روس کی جانب سے لیبیا کے سیاسی امور میں مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔ روسی حکومت لیبیا کے مختلف دھڑوں میں مصالحت کی آڑ میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔حال ہی میں روسی حکومت کے ایک عہدیدارنے مقتول لیبی لیڈر کرنل معمرالقذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو ملک کی سیاست میں سرگرم ہونے پر زور دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق روس کی کوشش ہے

کہ وہ لیبیا میں مصالحت کے بعدد آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں قذافی خاندان اور ان کے حامیوں میں میدان میں لانے میں کامیاب ہوجائے۔ روس کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب لیبیا میں جامع قومی کانفرنس کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس کانفرنس میں دیگر قوتوں کے ساتھ قذافی خاندان اور ان کے حامی بھی نہ صرف شرکت کریں گے بلکہ اپنی خود کو ایک طاقت ور گروپ کے طورپر ظاہر کریں۔روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ سیف الاسلام القذافی کو ملک کی سیاست میں حصہ لینا چاہیے۔ وہ لیبیا کے جامع سیاسی عمل کا حصہ ہیں۔ روسی حکومت کا کہناہے کہ آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل لیبیا میں قومی مصالحت کی کوششوں کے دورام کسی گروپ کو الگ تھلگ کرنے کی پالیسی مناسب نہیں۔روس کی جانب سے قذافی خاندان اور ان کے حامیوں کی لیبیا کی سیاست میں شمولیت کی کوششیں ماسکو کی تزویراتی پالیسی کا حصہ ہے۔ مغربی قوتیں لیبیا میں قومی مصالحت اور امن کی آڑ میں اپنے اپنے حامی گروپوں کی حمایت کرتی چلی آ رہی ہیں۔ روس کا خیال ہے کہ سیف الاسلام قذافی کی شمولیت کے بغیر یمن میں نہ تو امن ہوسکتا ہے، نہ مصالحت اور نہ سیاسی استحکام کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔روسی نائب وزیرخارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ سیف الاسلام اور ان کے حامی قبائل لیبیا کی سیاست کا اہم جزو ہیں۔ انہیں ملک کے جامع سیاسی عمل میں حصہ ضرور لینا چاہیے۔ ان کے ساتھ ساتھ لیبیا کے طبرق، طرابلس اور مصراتہ شہروں میں موجود سیاسی جماعتوں کو بھی مصالحتی اور سیاسی عمل میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے۔تاہم روسی نائب وزیر خارجہ بوگدا نوف نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ماسکو آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں سیف الاسلام کو صدارتی امیدوار بنانا چاہتا ہے یا روس کا مقصد سیف الاسلام کو صرف تنہائی سے نکال کر سیاست میں سرگرم کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…