ہم سعودی شہریوں کو بھائیوں کی طرح مانتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ۔۔۔! ایران کے صدر حسن روحانی نے حیرت انگیز اعلان کردیا، بڑی پیشکش

25  ‬‮نومبر‬‮  2018

تہران (نیوز ڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے تہران میں منعقدہ سالانہ اسلامی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک نے مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات کو حاصل کرنے کے لیے اسرائیل جیسا کینسر کا پھوڑا قائم کیا، انہوں نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کا ایک منحوس کن نتیجہ خطے میں کینسر کے ناسور کی صورت میں نکلا، اسرائیل ایک جعلی حکومت ہے جسے مغربی ممالک نے بنایا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ اسلامی ممالک سے دوستانہ تعلقات مستحکم کرکے امریکہ اسرائیل کو محفوظ بنا رہا ہے جب کہ خطے میں ایران کے حریف سعودی عرب کے ساتھ امریکہ خوشامدی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔ ایرانی صدر نے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں اور عالمی طاقتوں کے مدمقابل ایران سعودی عرب کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سعودی شہریوں کو بھائیوں کی طرح مانتے ہیں اور اسے تسلیم کرتے ہیں کہ مکہ و مدینہ میں رہنے والے ہمارے بھائیوں جیسے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایرانی قوم اللہ پر یقین رکھ کر تمام سازشوں کے سامنے پہاڑ بن کر کھڑی رہی اور آج عالم اسلام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایرانی عوام اور اسلامی نظام عظیم مثال ہیں.ان خیالات کا اظہار قائد انہوں نے اتوار کے روز تہران میں 32ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس کے شرکا کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا.یہ ملاقات ایران کی میزبانی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی اتحاد امت کانفرنس کے موقع پر ہوئی جس میں شریک دنیا کے 100 مسلم ممالک کے مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنما اور نامور شخصیات نے خصوصی طور پر قائد اسلامی انقلاب سے ملاقات کی.اس ملاقات میں صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی، چیف جسٹس آیت اللہ آملی لاریجانی، اسپیکر پارلیمنٹ علی لاریجانی، اسلامی ممالک کے سفیر اور ملک کے دیگر سیاسی اور عسکری حکام بھی شریک تھے

ایر انی سپریم نے ایرانی قوم اور اسلامی نظام کو شجرہ طیبہ سے تشبیہ دی اور مزید کہا کہ ایرانیوں کی ترقی و خوشحالی میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے.انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم 40 سال سے دشورایوں اور مشکلات کا مقابلہ کررہی ہے لہذا انھیں ڈرانے اور دھمکانے کی امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست میں کوئی اوقات نہیں ہے.قائد انقلاب نے فرمایا کہ مسلم قوموں سے ہماری یہ گزارش ہے کہ وہ جتنا ہوسکے اسلامی بیداری کی تحریکوں کو مضبوط بنادیں کیونکہ خطے کو بچانے کا طریقہ ان تحریکوں کی مضبوطی ہے.

انہوں نے مزید فرمایا کہ آج دنیا میں ظلم و جبر کے مقابلے میں اسلامی مزاحمت کھڑی ہے جو اللہ اور اسلام کی بنیاد پر قائم ہے،آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ آج خطے کی اکثر ریاستوں اور قوموں کے درمیان اسلامی بیداری کی لہر پھیل رہی ہے اسی لئے امریکہ سمیت عالمی طاقتیں اسلام کی پذیرائی اور اسلامی بیداری کی لہڑ کو دیکھتے ہوئے اس خطے پر مزید توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ عالمی طاقتیں مسلم اقوام کی بیداری سے خوفزدہ ہیں. جہاں جہاں اسلام اور مسلم بیداری کو پذیرائی ملی ہو وہاں سامراج قوتوں کے منہ پر طمانچہ مارا گیا ہے

اور ہم سمجھتے ہیں آج بھی خطے میں اسلامی بیداری عالمی طاقتوں کے منہ پر طمانچے کے مترادف ہے، آج کچھ لوگ امریکہ کی پیروی کررہے ہیں جبکہ امریکہ انھیں ذلیل اور خوار کرتا ہے، آپ یہ بات جان لیں کہ امریکہ کو یمن اور فلسطین میں شکست ملے گی،انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو ہماری یہ نصیحت ہے کہ وہ اسلام کی بالادستی پر یقین رکھیں کیونکہ امریکہ اور طاغوتی قوتیں ان کے کام نہیں آنے والے.ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ آج خطے میں بعض ممالک اللہ کی وحدانیت کے بجائے امریکہ کو واحد طاقت سمجھ کر بیٹھے ہیں اور دوسری جانب امریکہ جو سامراج سے جوڑی ہے،

وہ ان ممالک کو ذلیل کرتا ہے.انہوں نے فرمایا کہ کیا آپ نے سنا ہے کہ امریکہ کے ہرزہ سرا صدر نے سعودی حکام کو دودھ دینے والے گائے سے تشبیہ دی ہے. اگر آل سعود کو اپنی اہانت سے کوئی مسئلہ نہیں تو کوئی بات نہیں، مگر ایسی توہین سعودی عوام اور مسلم قوموں کے خلاف ہے.قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا کہ جب دنیا جاہلیت کے اندھیرے میں ڈوبی ہوئی تھی تب اللہ تبارک و تعالی نے حضور پاک حضرت محمدؐ کو انسانیت کے لئے عطا کیا لہذا اگر ہم آج بھی اس نور اور روشنائی کے پیچھے چلتے رہیں تو ہمیں فلاح اور خوشحالی کا ثمرات ملیں گے.انہوں نے مزید فرمایا کہ اگر آج دنیا اس فکری بلوغ تک پہنچے کہ وہ نبی پاک کی تعلیمات کی پیروی کرے تو اس کو درپیش تمام دشورایاں آسان ہوں گی. آج طاقتوں کے مظالم کی وجہ سے دنیا اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہے، آج انسانیت مشکلات کا شکار ہے اور یہ صرف دنیائے اسلام تک محدود نہیں،

جو ممالک ظاہری طور پر ترقی کرگئے ہیں وہ بھی مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ اسلام ہی ان کی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے.قائد اسلامی انقلاب نے یہ استفسار کیا کہ آج فلسطینی اور یمنی عوام کے خلاف انسانیت سوز جرائم میں کیوں بعض اسلامی حکمران امریکیوں کا ساتھ دے رہے ہیں؟ مگر وہ حکمران جان لیں کہ اس معرکے میں فتح فلسطینی اور یمنی عوام کی ہوگی جبکہ امریکہ اور اس کی پیروی کرنے والوں کو تذلیل اور شکست کے سوا کچھ نہیں ملے گی.انہوں نے کہا کہ آج واضح طور پر یہ بات سامنے آرہی ہے کہ امریکہ 10 سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ کمزور ہوگیا ہے جبکہ ناجائز صہیونی ریاست بھی کئی سال پہلے سے بھی زیادہ کمزور ہوچکی ہے،حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ آج یمنی عوام سعودی عرب اور اس کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ سے سخت مظالم اور شکنجے میں ہیں مگر یقین جیت یمن اور انصاراللہ کی ہوگی،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واحد طریقہ مزاحمت ہے، اور آج مسلم اقوام کی مزاحمت سے امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک بے بسی کا شکار ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…