اقوام متحدہ نے یمن کے متحارب فریقین میں جنگ بندی کی دستاویز پیش کردی

17  ‬‮نومبر‬‮  2018

صنعاء(این این آئی)یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھ نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں یمن میں جاری جنگ روکنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کردی ہیں۔ ان تجاویز میں دونوں فریقوں پر ایک دوسرے پر حملے روکنے اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ

یمن کا ساحلی شہر الحدیدہ کشیدگی کا مرکز ہے اور وہاں پر جاری لڑائی پورے ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے یمن میں انسانی اور سیاسی صورت حال کا بھی احوال بیان کیا۔ گریویتھ نے توقع ظاہر کی کہ یمن میں متحارب فریقین ان کی پیش کردہ امن تجاویز کو قبول کریں اورجنگ بندی کی مساعی کا مثبت جواب دیں گے۔ اقوام متحدہ کے مندوب نے یمنی صدر عبد ربہ منصور ھادی کے جنگ بندی کی طرف واپس آنے کو اہم پیش رفت قرار دیا۔یو این مندوب کا کہنا تھا کہ یمن کے لیے آنے والے ہفتے بہت اہم ہیں۔ سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں رواں ماہ کے آخر پر ہونے والے مشاورتی اجلاس میں یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے اہم پیش رفت ممکن ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مارک لوکوک نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یمن اس وقت بدترین غذائی بحران سے گزر رہا ہے۔ خوراک کی قلت کے اعتبار سے یمن دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ اگر جنگ سے متاثرہ علاقوں میں فوری خوراک مہیا نہیں کی جاتی تو اس کے نتیجے میں یمن ایک نئے انسانی المیے سے دوچار ہوسکتا ہے۔عالمی ادارہ خوراک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یمنی ریال کی ڈالر کے مقابلے میں قیمت 235 فی صد تک کم ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں 80 لاکھ خاندان فوری امداد کے منتظر ہیں۔ عالمی ادارے کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ عالمی امدادی اداروں

کی طرف سے دی جانے والی امداد سعودی عرب اور اومان کے راستے یمن پہنچ رہی ہے۔ ڈیوڈ سیلی کا کہنا تھا کہ 1 کروڑ 20 لاکھ متاثرین میں سے 80 لاکھ افراد تک امدادی سامان پہنچایا گیا ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یمن میں شہری امور کی مندوبہ رشا جرھم نے کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے کئی طرح کے مسائل پیدا کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی بچھائی گئی بارود سرنگیں شہریوں کے لیے سنگین خطرہ ہیں کیونکہ

اب تک سیکڑوں افراد ان بارودی سرنگیں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ انہوں نے یمن میں حوثیوں کو بارودی سرنگیں بچھانے سے روکنے پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یمن میں حوثیوں کی جانب سے ہر دوسرا شہری تشدد کا شکار ہے۔ بچوں کو جنگ میں? جھونکا جا رہا ہے، ان پر تشدد معمول بن گیا ہے اور اب بچیوں کو بھی اغواء کیاجا رہا ہے۔اس موقع پر کویت کے سلامتی کونسل میں مندوب منصور العتیبی نے کہا کہ حوثی باغی ملک میں امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…