جرمن مہاجر مرکز میں پناہ کے متلاشی افراد پر تشدد،30افرادکے خلاف مقدمہ

9  ‬‮نومبر‬‮  2018

برلن(این این آئی)جرمنی میں ان تیس افراد کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہو گئی ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک مہاجر مرکز میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔جرمن میڈیا میں اس مہاجر مرکز کا موازنہ امریکا کے متنازعہ حراستی مرکز

گوانتانامو بے تک سے کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں تیس افراد پر مقدمے کی کارروائی جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر زیِگن میں ایک کانگریس سینٹر میں ہو رہی ہے۔ یہ کانگریس سینٹر بْرباخ قصبے کے اس مہاجر مرکز سے انتہائی قریب ہے، جہاں چار برس قبل سیاسی پناہ کے متلاشی افراد پر بہیمانہ تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ملزمان میں اس مہاجر مرکز کے منیجرز، سوشل ورکرز اور نجی سکیورٹی گارڈز شامل ہیں، جنہیں لوگوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے، ان پر حملہ کرنے اور چوری کے الزامات کا سامنا ہے۔اس مہاجر مرکز کے اسٹاف نے مبینہ طور پر سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی تضحیک کی، انہیں مارا پیٹا اور کئی کئی روز تک بند رکھا۔ اْس وقت اس مہاجر مرکز میں قریب سات سو تارکین وطن مقیم تھے۔صحافیوں کی جانب سے موبائل فونز پر بنائی گئی ہوئی ویڈیوز، جن میں سکیورٹی گارڈز ایک بزرگ شخص کو الٹی زدہ گدے پر لیٹنے کے لیے مجبور کر رہے تھے اور دھمکی دے رہے تھے کہ دوسری صورت میں اسے پیٹا جائے گا، پولیس کے حوالے کی گئی تھیں۔ ان ویڈیوز کے تناظر میں پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔ستمبر 2014ء میں کچھ دیگر تصاویر بھی سامنے آئی تھیں، جن میں اس مہاجر مرکز کے محافظ ہتھکڑیاں لگے الجزائر کے ایک تارک وطن کو زمین پر لٹا کر اس کی گردن پر اپنا بوٹ رکھے ہوئے تھا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…