ایران کو مخالفانہ اقدام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی‘امریکی وزیر خارجہ کی دھمکی

11  جولائی  2018

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے مشرقِ اوسط کے تیل کی برآمدات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی تو اس کو ایسے اقدامات کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ متحدہ عرب امارات کے مختصر دورے کے موقع پربات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم ایران کی مالیاتی صلاحیت کو اس طرح کا برا کردار جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اس لیے ایرانی رجیم کے خلاف وسیع تر پابندیاں کی جائیں گی اور ان کا مقصد ایرانی رجیم کو یہ باور کرانا ہے کہ اس کا مخالفانہ کردار بالکل ناقابلِ قبول ہے اور اس کو اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا لیکن ان پابندیوں کا ہدف ایرانی عوام نہیں ہوں گے۔مائیک پومپیو نے امارات کی قیادت سے ایرانی صدر حسن روحانی کی آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی حالیہ دھمکیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔حسن روحانی نے گذشتہ ہفتے یورپ کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ اگر ایران کی تیل کی برآمدات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو پورے خطے کی برآمدات کو روک دیا جائے گا۔واضح رہے کہ آبنائے ہرمز سے دنیا کا ایک تہائی تجارتی مال اور تیل ہو کر گذرتا ہے۔مائیک پومپیونے اس کے ردعمل میں کہاکہ ایران کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ امریکا آبی گذرگاہوں کو کھلا رکھنے کے لیے پْرعزم ہے۔وہ پوری دنیا کے لیے تیل کی دستیابی کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔یہ عشروں سے ہمارا عزم ہے اور ہم اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔امریکا ایران کے خلاف نئی سخت پابندیوں کے نفاذ پر غور کررہا ہے اور وہ اپنے اتحادیوں پر بھی زور دے رہا ہے کہ وہ ایران سے خام تیل کی درآمد بند کردیں ۔ ایسی اطلاعات منظرعام پر آنے کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے۔امریکا کے اتحادیوں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور کویت نے وقتِ ضرورت اپنی پیداوار بڑھانے کا اعلان کیا ہے لیکن مبصرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں مستقبل میں طلب کے مقابلے میں تیل کی رسد میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔امریکا میں تیل کی فی گیلن قیمت میں پہلے ہی 2.26 سے 2.86 ڈالرز کا اضافہ ہوچکا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بہ ذات خود تیل برآمد کرنے والے ممالک پر زور دے چکے ہیں کہ وہ قیمت میں کمی کے لیے اپنی پیداوار بڑھائیں۔

منگل کو امریکا میں خام تیل کے سودے 75 ڈالرز فی بیرل اور برینٹ نارتھ میں خام تیل کے سودے قریباً 80 ڈالرز میں ہوئے ہیں۔وائٹ ہاؤس کے حکام نے قبل ازیں یہ اشارہ دیا تھا کہ امریکا کے بعض اتحادیوں کو ایران سے پابندیوں کے بغیر تیل درآمد کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے لیکن وزیر خارجہ پومپیو کا کہنا ہے کہ تیل کی ایسی درآمد بھی پابندیوں کی زد میں آئے گی۔

ہم ایسی پابندیوں سے استثنیٰ دینے پر غور کریں گے لیکن اس ضمن میں کوئی غلطی نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایرانی قیادت کو یہ باور کرانے کے لیے پْرعزم ہیں کہ اس کے ضرررساں کردار پر کوئی انعام نہیں دیا جائے گا اور اس ملک میں اقتصادی صورت حال کو اس وقت تک درست طور پر جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، جب تک ایرانی ایک زیادہ معمول کی قوم نہیں بن جاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…