دبئی بھر میں کھانوں سے بھرے 100سے زائد رمضان فریج رکھ دئیے گئے

19  مئی‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رمضان المبارک کے آغاز کیساتھ ہی دنیا بھر میں مخیر حضرات کی جانب سے مستحقین کیلئے کافی اہتمام کیا جاتا ہے ۔اسی سلسلے میں دبئی میں بھی دردمند خاندانوں نے اپنے گھر کے باہر کھانے پینے کے اشیا سے بھرے فریج رکھے ہیں جنہیں رمضان فریج کا نام دیا گیا ہے اور اب یہ تیسرا سال ہے جس میں رمضان فریج کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے اور ہر روز ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔رمضان فریج کا مقصد دبئی

میں مزدور اور غریب طبقے کو کھانے پینے تک رسائی دینا ہے تاکہ وہ رمضان میں سحر اور افطار کے وقت کچھ کھاپی کر اپنے فرائض انجام دے سکیں ۔عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ان تمام فریج کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جس میں ان کی جسامت اور اشیائے خوردونوش کی تفصیل بھی لکھی جارہی ہے۔ فریج گھروں کے باہر واضح مقامات یا پھر عوامی مراکز پر رکھے گئے ہیں تاکہ لوگ وہاں سے اشیائے خوردونوش لے سکیں یا پھر اپنی جانب سے کھانے پینے کی اشیا رکھ سکیں۔معلوم ہوا ہے کہ اس کارِخیر میں دبئی کے رہائشی این ملکاہی نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔6افراد کی ٹیم رمضان فریج کے امور سنبھالتی ہے جن میں تعاون، روابط اور سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے لیے امارات میں ہلالِ احمر اور دیگر اداروں کی جانب سے لائسنس بھی دیا گیا ہے اور اس کا سلسلہ پہلے روزے سے جاری ہے۔فریجوں کے مقامات کو گوگل نقشوں پر بھی واضح کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی ان کے محلِ وقوع جانتے ہوئے ان سے فائدہ اٹھاسکے۔ اس ضمن میں پورا خیال رکھا گیا کہ ہے کہ کوئی فریج خالی نہ رہے اور اس میں کھانے کو کچھ نہ کچھ ضرور موجود رہے۔ تاہم اس کے ذمے داران پوری سنجیدگی سے یہ عمل انجام دے رہے ہیں۔ ایک فریج میں 150 سے زائد افراد کے لیے

کھانا پینا موجود ہے اور اس کے لیے روزانہ کی بنیاد پر عطیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ فریجوں میں جوس، لابان دودھ، پھل، بسکٹ سبزیاں اور دیگر اشیا موجود ہیں لیکن پکے ہوئے گرم کھانے نہیں رکھے جاتے۔رضاکاروں کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد اس کارِ خیر میں شریک ہونے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کھانے پینے کی اشیا پہنچارہی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں بھی دیوار مہربان بہت مشہور ہے ۔مختلف شہروں میں جگہ جگہ ان دیوار مہربان پر لوگ کپڑے وغیرہ لٹکا کر جاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…