فرانس شام میں کردوں کی حمایت سے باز رہے ورنہ نشانہ بن سکتاہے ،ترکی

31  مارچ‬‮  2018

انقرہ(این این آئی)ترکی نے فرانس کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں کرد جنگجوؤں کی حمایت سے باز رہے فرانسیسی فوج بھی ترکی کا نشانہ بن سکتی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترکی کے نائب وزیراعظم بکر بوزداج نے ایک بیان میں کہا کہ فرانس کی طرف سے شمالی شام میں استحکام کے لیے کردوں کی معاونت کا عہد کرد ملیشیا کی قیادت میں سرگرم عناصرکو مضبوط کرنیاور ان کی بالادستی قائم کرنے کی کوشش ہے۔ ترکی کردوں کی دہشت گردی روکنے کے لیے آپریشن جاری رکھے گا۔

اگر فرانس درمیان میں آیا تو وہ بھی نشانہ بنے گا۔ترکی نے فرانس کی جانب سے سیرین ڈیموکریٹک فورس کی مدد اور کرد پروٹیکشن یونٹس کی حمایت پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کردوں کی حمایت دہشت گردی کی مدد تصور کی جائے گی۔قبل ازیں ترک صدر طیب ایردوآن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کردوں کی حمایت کرکے فرانس کلی طورپر ایک غلط راہ پر چل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کیدوران ان کی فرانسیسی ہم منصب عمانول ماکروں کے ساتھ گرما گرم بات چیت کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…