درسی کتب میں موجود اخوان کے حامی مضامین کو نکال دیا،سعودی وزیرتعلیم

21  مارچ‬‮  2018

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر احمد بن محمد العیسیٰ نے کہا ہے کہ مذہبی سیاسی افکار کی حامل جماعت اخوان المسلمون نے سعودی عرب میں نظام تعلیم میں دخل اندازی کی کوشش کی تھی۔ عرب ٹی وی سے بات چیت میں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اس تاثر کو درست قرار دیا کہ دہشت گرد جماعت اخوان المسلمون نے مملکت میں اپنے نظریات مسلط کرنے کے لیے نظام تعلیم پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔

سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ مملکت سے اخوانی افکار کا خاتمہ کیا جا چکا ہے اور آنے والے مختصر عرصے میں اخوان کی ہمدردیوں کو ختم کردیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ 1960ء سے 1990ء کے عرصے کے دوران مصر سے اخوان کے بعض سرکردہ ارکان سعودی عرب کی جامعات میں تدریس کے لیے آئے۔ انہوں نے سعودی عرب میں قیام کے دوران اخوان کے مذہبی نظریات سے یہاں کے عہدیداروں کو متاثر کیا اور ان کی مدد سے ملک میں نیا نصاب تعلیم لانے کی کوشش کی۔ انہوں نے طلباء کومختلف سرگرمیوں پر اکسایا۔ ان میں انتہا پسندانہ جذبات بھڑکائے۔ دین اور وطن کے خلاف انہیں ورغلانے کی کوشش کی گئی مگر جلد ہی ریاست کو اخوانی خطرات کا اندازہ ہوا اور ملک کو انتہا پسندی سے نجات دلانیکے لیے اخوان المسلمون سیوابستہ افراد کو ملک سے نکال دیا گیا۔ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے انتہا پسندی کے خلاف پوری قوت سے جنگ لڑی۔ درسی کتب میں موجود اخوان کے حامی مضامین کو نکال دیا اور ملک بھر کی جامعات میں اخوان المسلمون کی کتب پر پابندی عاید کردی۔ اس اقدام سے سعودی عرب میں اخوان کی حمایت اور اس کی ہمدردیوں میں کمی آئی ہے۔ اخوانی افکار کے حامل افراد کو سرکاری اداروں کے کلیدی عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…