اپنی موت کے بعد سعودی کفیل نے اپنے سابق غیر ملکی ملازم کے لیے ایسا کام کر دیا جو کوئی اپنوں کے لیے بھی نہیں کرتا

17  فروری‬‮  2018

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں غیر ملکیوں کیلئے جہاں زمین تنگ ہوتی جا رہی ہے وہاں غیر160 ملکی تارکین وطن کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ سعودی عرب میں آئے روز کفیل اپنے غیر ملکی ورکرز کا استحصال کر رہے ہیں جس کی خبریں اب اکثر آ رہی ہیں، ایسے میں ایک سعودی کفیل نے اپنی موت کے بعد انسانی ہمدردی کی ایسی مثال قائم کی ہے جسے سن کر ہر کوئی اسے سعودی کفیل کو داد اور دعا دیے بغیر نہیں رہ پائے گا۔

عرب نیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شکر سویلیم الشمیری نامی سعودی کفیل کے پاس ایک سری لنکن شہری 22 سال قبل بحیثیت ڈرائیور کام کرتا تھا۔ اس سری لنکن شہری نے 1996ء میں نوکری چھوڑ دی اور واپس اپنے ملک سری لنکا چلا گیا۔ کچھ روز پہلے جب یہ سعودی کفیل بیمار ہوا تو اس نے اپنی وصیت میں خاندان والوں کو کہا کہ سری لنکن ڈرائیور محمد زیزان حمید کو اینڈ آف سروس بینی فٹس کے طور پر گیارہ ہزار ریال دیے جائیں، اس نے کہا کہ اگر وہ ڈرائیور زندہ نہ ہوا تو اس کے خاندان کو یہ رقم دے دی جائے۔ اس سعودی کفیل کی موت کے بعد اس کے پوتے نے یہ رقم سری لنکا کے سفارت خانے کو دے دی ہے، اس کفیل کے پوتے نے عرب نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ادا شدہ رقم کی رسید بھی دکھائی اور کہا کہ میں نے دادا کی وصیت پوری کردی ہے، سعودی عرب میں سری لنکن سفیر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم نے یہ رقم سری لنکا کے بیورو آف فارن ایمپلائمنٹ کو بھیج دی ہے جو اس ڈرائیور کو یہ رقم دیدے گا۔ اس سے قبل بھی متحدہ عرب امارات کی ایک کفیل نے اپنی ملازمہ کو گھر تحفہ میں دیا تھا، خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی خاتون کفیل نے اپنی فلپائنی ملازمہ ڈینا ٹینفائر سیلو کی خدمت گزاری سے خوش ہو کر اسے ایک شاندار گھر دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ایک مہنگا پلاٹ بھی خرید لیا گیا ہے اور جلد ہی گھر کی تعمیر بھی شروع ہو جائے گی۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کیلئے جہاں زمین تنگ ہوتی جارہی ہے

وہاں غیر ملکی تارکین وطن کی مشکلات اور پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے سعودی وزارت و سماجی ترقی کے حکام نے متعدد ایسے قوائد و ضوابط متعارف کروا دیے ہیں جو غیر ملکی ملازمین کے حقوق کے تحفظ میں مدد گار ثابت ہوںگے۔ وزارت محنت و سماجی ترقی کے حکام کے مطابق غیر ملکیوں کے لئے قوانین کے نفاذ کے بعدکسی بھی غیر ملکی ملازمین کے حقوق کی حق تلفی نہیں کی جا ئے گی اور اگر سعودی عرب کے کسی بھی کفیل نے ملازمین کے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی تو اس کو بھاری جرمانہ اور قید کی سزا بھی بھگتنی پڑ سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…