دو بالغوں کی شادی میں ریاست اور پنچائت سمیت کوئی بھی مداخلت نہیں کر سکتا،بھارتی سپریم کورٹ

6  فروری‬‮  2018

نئی دہلی (اے این این ) بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کھاپ پنچایت یا کانگار عدالتیں معاشرے کی محافظ نہیں ہیں اور کسی کو بھی دو بالغوں کی شادی میں دخل اندازی کی اجازت نہیں۔بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی اعلی عدلیہ کی جانب سے اس طرح کے ریمارکس غیرت کے نام پر قتل کو روکنے کے حوالے سے ہدایات دینے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران سامنے آئے۔

یہ درخواست 2010 میں بھارتی غیر سرکاری تنظیم شکتی واہینی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ایک اور بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں قائم بینچ نے ریمارکس دیئے کہ جب دو بالغ شادی کرلیں تو کوئی تیسرا یہاں تک کہ ریاست بھی اس میں دخل اندازی نہیں کرسکتی۔سماعت کے دوران بینچ نے یہ واضح کیا کہ دونوں بالغ نوجوان لڑکے اور لڑکی کے والدین کو بھی یہ حق نہیں کہ وہ ان کے درمیان مداخلت کریں یا انہیں دھمکیاں دیں۔جسٹس مرزا نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کون سی شادی ٹھیک ہے یا نہیں اور کونسی شادی اچھی ہے یا بری، ہمیں ان سب سے دور رہنا چاہیے، جب دو لوگ شادی کرلی اور وہ بالغ ہوں تو آپ کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔بھارتی اخبار کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے برادریوں کے درمیان شادی کرنے والے مرد اور عورت پر کھاپ پنچایت یا ان کے حامیوں کی جانب سے کسی بھی طرح کے حملے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ پنچایت کو زیادہ تر گاؤں کے بزرگوں کی جانب سے چلایا جاتا ہے، اگرچہ یہ غیر قانونی ہے لیکن شمالی بھارت کے دیہی علاقوں میں اس کا کافی اثر و رسوخ ہے۔کھاپ پنچایت سماجی طور پر قدامت پسندی کی روایت روکنے اور جدیدیت کا مقابلہ کرنے کے طور پر بھی جانی جاتی ہیں، جس کی مثال ان کی جانب سے خواتین پر جینز پہننے پر پابندی لگانا بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ پنچایت پر سنگین جرائم کے بھی الزامات لگتے ہیں، جس میں مذہب یا برادری سے باہر شادی کرنے والے جوڑوں کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کے الزامات شامل ہیں

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…