افغانستان جنگ جاری رہے گی،ٹرمپ کاکانگریس کو خط،بڑے فیصلوں سے آگاہ کردیاگیا،چونکا دینے والی تفصیلات منظر عام پر

17  دسمبر‬‮  2017

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ افغان حکومت کو درپیش خطرات کے خاتمے تک امریکی فوج افغانستان میں دہشت گردوں سے جنگ جاری رکھے گی۔امریکی صدر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ امریکیملٹری مشن میں افغان فورسز کی عسکری تربیت کا معاملہ ترجیحی بنیادوں پر ہے جبکہ اوباما انتظامیہ کے چھوڑے گئے دیگر امور بھی زیر غور ہیں۔خط کے متن کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے

افغانستان میں امریکی مشن کی حکمت عملی واضح ہوتی ہے جس میں افغان فورسز کو دہشت گردوں سے براہِ راست لڑنے کے لیے تیار کرنا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کہا گیا کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش کے خلاف افغان فورسز کی جنگی تربیت ضروری ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا اور اسکے اتحادیوں سمیت افغان حکومت، افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف القاعدہ کو مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف اقدامات کرنے باقی ہیں۔امریکی صدر نے کانگریس کو آگاہ کیا کہ امریکی فورسز دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو دوبارہ سامنے آنے سے روکنے کے لیے افغانستان میں موجود ہیں جو دہشت گردوں کو امریکی فورسز سے مقابلہ کرنے کے لیے فعال بناتی ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ رواں برس 21 اگست کو افغانستان سے متعلق نئی حکمت عملی میں طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ کرکے میدان جنگ میں شکست دینا بھی شامل ہے۔ٹرمپ نے قانون سازوں کو اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ امریکا، افغانستان میں طالبان اور دیگر محاذ پر دہشت گروں کے خاتمے تک فعال رہے گا۔ٹرمپ کے ترجمان نے افغان جنگ کے تناظر میں مذکورہ پالیسی کو بڑی تبدیلی قراردیا تھا۔واضح رہے کہ اوباما انتظامیہ نے افغانستان میں امریکی فوجی آپریشن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی فورسز کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ کافی حد تک اپنے کیمپ تک محدود رہیں اور افغان فورسز کو عسکری تربیت دیں گے۔امریکی صدر کی افغانستان سے معتلق نئی پالیسی کے تحت ناصرف ہزاروں فوجیوں پر مشتمل نئی کمان افغانستان بھیجی جائے گی بلکہ طالبان کے خلاف جنگ کا دائرہ بھی وسیع کیا جائے۔واضح رہے نومبر 2017 میں امریکا نے طالبان کے زیرِ انتظام علاقوں میں فضائی حملے کرکے 25 مقامات پر ہیروئن کی کاشت تباہ کردی تھیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…