پاسدرانِ انقلاب پر پابندی کا منہ توڑ جواب دیں گے: ایران

10  اکتوبر‬‮  2017

تہرا ن (آن لائن)ایران نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر پاسدرانِ انقلاب کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تو ایران اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔ایران کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقعے پر سامنے آیا ہے جب اس بات کا امکان ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ ایران کے جوہری معاہدے کی توثیق ختم کر دیں گے۔ تاہم امریکہ اس معاہدے سے علیحدہ نہیں ہو گا۔جوہری

معاہدے کی توثیق واپس لینے کے بعد امریکی کانگریس ایران پر پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔اس بات کا بھی امکان ہے کہ صدر ٹرمپ ایران کے خلاف سخت پالیسی اپناتے ہوئے ایران کی طاقتور ترین سکیورٹی فورس پاسدرانِ انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیں۔یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں ایران پر کڑی تنقید کی تھی اور ‘جوہری معاہدے کو امریکہ کا بدترین اور یکطرفہ معاہدے قرار دیا تھا۔’ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان بارہم قاسمی نے کہا کہ ‘ہمیں امید ہے کہ امریکہ یہ سٹریٹیجک غلطی نہیں کرے گا۔’ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترجمان نے کہا کہ ‘امریکہ نے اگر ایسا کیا، تو ایران کا ردعمل بھی فیصلہ کن، مستحکم اور منہ توڑ ہو گا اور امریکہ کو تمام نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔’یاد رہے کہ پاسدرابِ نقلاب سے وابستہ مختلف افراد اور کمپنیاں پہلے ہی امریکہ کی غیر ملکی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں۔پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر محمد علی جعفری نے کہا کہ ‘اگر امریکہ کی پاسدرانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کی احمقانہ اقدام کی خبر درست ہے تو پھر دنیا بھر میں امریکہ افواج بھی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی طرح ہے۔انھوں نے کہا کہ

ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے سے مستقبل میں امریکہ سے مذاکرات کا راستہ بند ہو جائے گا اور خطے میں امریکہ کو عسکری اڈے ایران کی میزائلوں کی حدود سے باہر بنانے ہوں گے۔دوسری جانب مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ امریکہ کی پاسدارنِ انقلاب پر پابندی سے عراق اور شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف تہران اور واشنگٹن کی مشترکہ کارروائی میں کمی

آئی گی۔فرانس کا کہنا ہے کہ پاسدرانِ انقلاب پر پابندی سے خطے میں دہشت گردی میں اضافہ ہو گا جبکہ جرمنی کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام سے مشرقِ وسطیٰ کی سکیورٹی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔یاد رہے کہ ایران اور مغربی ممالک کے مابین طے والے جوہری معاہدے کے

تحت ایران اپنے جوہری پروگرام کو 2025 تک منجمد کرنے پر متفق ہوا تھا۔جوہری توانائی سے متعلق اقوام متحدہ کے نگران ادارے نے کہا ہے کہ ایران معاہدے کی شرائط کی پاسداری کر رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…