چودھراہٹ کو خطرہ ہے، بھارت کو پاک چین تعلقات کی گہرائی ہضم نہیں ہو رہی، اگر بھارت عقل مند ہوتا تو۔۔۔ چینی گلوبل ٹائمز کی حیران کن جائزہ رپورٹ

27  ستمبر‬‮  2017

بیجنگ(آئی این پی)پاکستان کے خلاف بھارتی ہرزہ رسائی بھارتی تعصب سے زیادہ کچھ نہیں ہے، بھارتی بیانات ہی بھارت کے لئے پریشان کن ہیں،بھارت میں بڑھتی قوم پرستی ہی بھارتی نعرے پہلے ایک ہندوستان کی نفی کرتی ہے، سوال یہ ہے کہ دہشت گردی برآمد کر کے پاکستان کیا فائدہ حاصل کر سکتا ہے بھارت اس پر روشنی ڈالنے سے قاصر ہے، بھارت کو پاک چین تعلقات کی گہرائی ہضم نہیں ہو رہی، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ چین پاکستان سے ملکر اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک سے مل کرمکمل کر رہا ہے

جس سے بھارت کی علاقائی چودھراہٹ کو خطرہ ہے، اگر بھارت عقلمند ہوتا تو وہ چین اور پاکستان کا دوست اور سٹریٹیجک شراکت دار ہوتا،بھارت امریکہ کی طرح صرف اپنے مفادات کو عزیز رکھتا ہے، معروف چینی روز نامہ گلوبل ٹائمز نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ہرزہ رسائی بھارتی تعصب سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ بھارت پاکستان مخالف بیانات دے کر بعد میں خود پریشان ہوتا رہتا ہے کہ اب ثابت کیسے کیا جائے اور ثبوت بھارت کے پاس ہوتا نہیں۔اصل میں بھارت میں گذشتہ چند برسوں سے بڑھتی ہندو قوم پرستی ہی بھارت کے اس نعرے کی نفی کرتی دکھائی دیتی ہے کہ بھارت میں مخلوط مذاہب اور اقوم پرامن زندگی گذار رہے ہیں۔اخبار کہتا ہے کہ بھارت کہتا ہے کہ پاکستان دہشت گردی برآمد کر رہا ہے اور ریاستی دہشت گردی کو پروان چڑھا رہا ہے اگر یہ بھارتی موقف تسلیم بھی کر لیا جائے کہ پاکستان ایک برا ملک ہے لیکن جب بھارت سے پوچھا جاتا ہے کہ اس سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوتا ہے تو بھارت کے پاس کوئی واضح توجیہہ نہیں ہوتی جس سے اس کے مؤقف پر یقین کرنے کو کوئی بھی ملک تیار نہیں ہوتا سوائے مخاصمت میں۔ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو چین پاکستان کی گہری دوستی پر بھی اعتراض ہے اور چین کے خلاف بھی بھارتی رویہ افسوسناک ہے ۔

بھارت خطے پر اپنی چودھراہٹ کا خواہاں ہے لیکن اس کا یہ خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ رپورٹ میں شسما سوراج کے بیان کے حوالے سے لکھا کہ اگر بھارت کونسا آئی ٹی کی سپر پاور ہے اور آبادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو بھارتڈاکٹرز اور انجینئرز کی پیداوار بہت سے ملکوں سے پیچھے جو تعداد اور صلاحیت کے حامل ڈاکٹرز اور انجینئرز پیدا کر رہے ہیں۔ بیلٹ اینڈروڈ منصوبہ کی بھی بھارت مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس سے جنوبی ایشیا کے ممالک باہمی شراکت کے ذریعے غیر محسوس انداز میں بھارت کے اثر سے نکلنا شروع ہو گئے ہیں جس سے بھارت کی علاقائی چودھراہٹ کا خاتمہ ہوتا دکھائی دیتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بھارت ذرا سی عقلمندی کا مظاہرہ کرتا تو مخاصمت اور مخالفت کی بجائے پاکستان اور چین کا نہ صرف دوست بلکہ سٹریٹیجک شراکت دار ہوتا۔ بھارتی بیانات اور بھارتی سوچ اس بات کی غماز ہیں کہ بھارت امریکہ کی طرح صرف اور صرف اپنا مفاد عزیز رکھتا ہے ۔ بھارت کو خودساختہ سپر پاور کی سوچ سے باہر آنا ہو گا اگر بھارت علاقعے میں امن امان اور استحکام کا حامی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…