ہم مزید خاموش نہیں رہ سکتے، اب کیا کریں گے؟ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اپنی اوقات دکھا دی، بڑا اعلان

22  اگست‬‮  2017

واشنگٹن (این این ا ٓئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے لیے اپنی انتظامیہ کی حکمتِ عملی وضع کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان اور اس سے ملحقہ خطے میں سیکورٹی خطرات بہت سنجیدہ ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ آج افغانستان اور پاکستان میں

بیس ایسی تنظیمیں سرگرم ہیں جنہیں امریکہ دہشت گرد قرار دے چکا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اکثر ایسی تنظیموں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جو دہشت گردی، تشدد اور افراتفری پھیلاتی ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان میں امریکہ کے مفادات واضح ہیں۔ ہمیں ایسے دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں حاصل کرنے سے روکنا ہو گا جو امریکہ کے لیے خطرہ ہیں۔ اور ہمیں یقینی بنانا ہو گا کہ ایٹمی ہتھیار دہشت گروں کے ہاتھوں تک پہنچنے نہ پائیں، جو ہمارے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں،ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ افغانستان میں اپنی حکمتِ عملی کے لیے تاریخیں نہیں بتائے گی کہ ہم کب اور کہاں (دہشت گردوں) کے خلاف کاروائی کریں گے۔ٹرمپ نے کہا کہ ہماری نئی حکمتِ عملی کا ایک (اہم) ستون یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے روابط میں تبدیلی لائیں گے۔ہم پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں، طالبان اور ایسے گروہ جو اس خطے اور دیگر دنیا کے لیے خطرہ ہیں ان کی محفوط پناہ گاہوں پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔ افغانستان میں ہماری کوششوں کا حصہ بن کر پاکستان بہت کچھ حاصل کر سکتا ہے۔ دہشت گردوں کا ساتھ دے کر اسے بہت نقصان ہو گا۔ساتھ ہی صدر ٹرمپ نے واضع کیا کہ جنوبی ایشیا میں بھارت امریکہ کا ایک اہم اتحادی ہے۔ اور کہا کہ بھارت کو افغانستان کی معیشت، امن اور سیکورٹی میں بہتری لانے کے لیے مزید کردار ادا کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…